ہوئے وہ ان لڑائیوں کی نسبت بہت زیادہ تھے، جو ابتدائی ایام میں بنوامیہ اور بنو ہاشم کے مابین ہوئیں ۔[1]
اس کی وجہ نسبی شرافت نہیں بلکہ اس لیے کہ سب سے بہتر زمانہ وہ تھا جس میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث کیے گئے تھے،پھر صحابہ کا زمانہ پھر تابعین کا [2] بہر کیف آپ کے زمانہ میں خیر کا دور دورہ تھا اس کے برعکس آئندہ زمانوں میں شرکا غلبہ ہوگیا۔
اگر شیعہ ان دین دار اور بے ضرر علماء دین کے ہاتھوں فریاد کناں ہیں ، جنہوں نے کسی پر ظلم کیا نہ ظالم کی امداد کے مرتکب ہوئے۔ بجز اس کے کہ وہ حق بات کو بدلائل قاہرہ واضح کر دیتے ہیں تو یہ بڑی غلط بات ہے، کوئی احمق شخص ہی اس بات میں شک و شبہ کا اظہار کرے گا کہ امام مالک، اوزاعی، ثوری، ابو حنیفہ، لیث بن سعد، شافعی، احمد، اسحق(رحمہم اللہ ) اور
|