تقریظ بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم !اما بعد اسلام سے انسانوں کو برگزشتہ کرنے کی سازشیں کوئی نئی نہیں ہیں یہ تو عہد نبوت سے ہی شروع ہوگئیں تھیں۔اوران سازشو یں پیش پیش اہل کتاب یعنی یہود ونصاری تھے جنکے بارے میں قرآن نے فرمایا: ﴿قُلْ هَلْ أُنَبِّئُكُمْ بِشَرٍّ مِنْ ذَلِكَ مَثُوبَةً عِنْدَ اللّٰهِ مَنْ لَعَنَهُ اللّٰهُ وَغَضِبَ عَلَيْهِ وَجَعَلَ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَالْخَنَازِيرَ وَعَبَدَ الطَّاغُوتَ أُولَئِكَ شَرٌّ مَكَانًا وَأَضَلُّ عَنْ سَوَاءِ السَّبِيلِ﴾(سورہ المائدہ،آیت۶۰) ان ہی لوگوں نے عہد نبوت میں اسلام اور کفر کے بین بین ایک عقیدہ نفاق وضع کیا جو’’مُذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَلِكَ لَا إِلَى هَؤُلَاءِ وَلَا إِلَى هَؤُلَاءِ ‘‘ کی تصویر تھے۔ان باطل اہل کتاب نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کو بھی ماننے کے لئے یہ شرط لگائی ’’ إِنْ أُوتِيتُمْ هَذَا فَخُذُوهُ وَإِنْ لَمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُوا ‘‘(سورہ المائدہ،آیت ۴۱) ﴿وَقَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ آمِنُوا بِالَّذِي أُنْزِلَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَجْهَ النَّهَارِ وَاكْفُرُوا آخِرَهُ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ﴾(سورہ آل عمران،آیت ۷۲) ’’یہ لوگوں کو یہ کہہ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محفل میں بھیجتے تھے کہ اس نبی پر اترنے والی شریعت پر صبح کو ایمان لے آؤ اور شام کو انکار ی ہوجاؤ ‘‘ جس قوم نے اپنے پیغمبر موسی علیہ السلام سے یہ کہا ہوکہ: ’’ فَاذْهَبْ أَنْتَ وَرَبُّكَ فَقَاتِلَا إِنَّا هَاهُنَا قَاعِدُونَ ‘‘(سورہ المائدہ آیت ۲۴) ’’(اے موسیٰ علیہ السلام)تم اور تمہارا رب جا کر دونوں ہی لڑو ہم یہیں بیٹھے ہوئے ہیں‘‘ |