Maktaba Wahhabi

91 - 186
کو قبول نہ کرے۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے دعا مانگنے کا حکم دیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ دعا کو ضرور قبول کرے گا۔ ۴…عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’جس بندے کو کوئی غم یا تکلیف پہنچے اور وہ مندرجہ ذیل کلمات پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس کے غم اور تکلیف کو ختم کر کے خوشی اور فرحت میں بدل دیتے ہیں: ((اَللَّھُمَّ اِنِّي عَبْدُکَ ، اِبْنُ عَبْدِکَ ، اِبْنُ أَ مَتِکَ ، نَاصِیَـتِي بِیَدِکَ، مَاضٍ فِيَّ حُکْمُکَ ، عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُکَ ، أَسْأَلُکَ بِکُلِّ اِسْمٍ ھُوَ لَکَ ، سَمَّیْتَ بِہٖ نَفْسَکَ أَوْ أَنْزَلْتَہُ فِي کِتَابِکَ أَوْ عَلَّمْتَہُ أَحَداًمِنْ خَلْقِکَ أَوِاسْتَأَثَرْتَ بِہٖ فِي عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ، أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِیْعَ قَلْبِيْ وَنُورَ صَدْرِي وَجَـلَائَ حُزْنِي وَذِھَابَ ھَمِّي)) [1] ’’اے اللہ! میں تیرا بندہ اور تیرے بندے و لونڈی کا بیٹا ہوں۔ میری پیشانی تیرے ہاتھ میںہے۔ تیرا حکم مجھ پر لاگو ہو چکا اور تیرا فیصلہ میرے بارے میں مبنی برانصاف ہے۔ میں تجھ سے تیرے ہر اس نام کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جسے تو نے خود اپنے لیے پسند فرمایا ہے یا تو نے وہ نام اپنی کتاب میں نازل کیا ہے یا تو نے اس نام کا علم اپنی مخلوق میں سے کسی کو دیا ہے یا تو نے اسے اپنے پاس علم غیب میں رکھنا پسند فرمایا ہے ، کہ تو قرآن کو میرے دل کی شادابی، میرے سینے کا نور ، میرے غم کی شفااور میری وحشت کو دُور کرنے والا بنا دے۔ ‘‘ ۵… ابو سعیدخدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو امامہ انصاری رضی اللہ عنہ کو مسجد میں بیٹھے دیکھ کر فرمایا: ((یَا أَبَا أُ مَا مَہ مَا لِيِأَرَاکَ جَالِساً فِي الْمَسْجِدِ فِي غَیْرِ صَلَاۃٍ؟ قَالَ: ھَمُوْمٌ لَزمَتْنِي وَدُیُوْنٌ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ: أَفَلَا أُعَلِّمُکَ
Flag Counter