اس نے بہت سی نعمتوں سے نوازا، جن میں سے ان امراض سے سلامتی بھی ہے۔
د وم:…اگر ان میں کوئی علامت پائی جائے اور خود اپنا یا کسی اور کا علاج کرنا چاہے تو یہ شرعی دَم اور قابل اعتماد رقیہ کرنے والوں سے ہونا چاہیے، نہ کہ شعبدہ بازوں، جادو گروں اور کاہنوں سے۔ کیونکہ ان کے پاس جانا حرام ہے اور یہ انسان کو شرک تک پہنچا دیتا ہے ۔ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ ذٰلِک اگرچہ وہ جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے پاس تمام امراض کا زود اثر علاج موجود ہے ۔ ہمیں ان سے خبردار رہنا اور بچنا چاہیے۔
روحانی اور نفسیاتی امراض کی علامتیں اور اشکال درج ذیل ہیں:
۱… اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اطاعت سے اعراض کرنا، خاص طور پر نماز سے دُور رہنا۔ … ۲ دائمی دردِ سر جس کا کوئی جسمانی سبب نہ ہو۔
۳…سخت غصہ کے حالات کہ انسان اپنے ارادہ و زبان پر کنٹرول سے باہر ہو جائے۔
۴…ذہنی انتشار ۔ ۵…غیر فطری طور پرکثرت نسیان۔
۶… سخت کاہلی کے ساتھ پورے جسم میں تھکاوٹ محسوس کرنا۔
۷…رات میں نیند کا اُچاٹ ہو جانا ، اور بآسانی نیند نہ آنا۔
۸…ہمیشہ غم و اضطراب اور تنگ دلی محسوس کرنا ۔
۹…بلا سبب رونا یا ہنسنا۔
۱۰…ڈراؤنے خواب دیکھنا۔
۱۱…زیادہ شرمانا اور لوگوں سے تنہائی پسند کرنا۔
۱۲…گھر میں یا اہل و عیال کے ساتھ بیٹھنے کو ناپسند کرنا ، یا ان کے ساتھ سختی سے پیش آنا اور گھریلو مشاکل کا بہت زیادہ رونما ہونا۔
۱۳…انسان کا سلبی تغیرات میں پڑنا جب کہ کامیابی اور استقرار اس کا شیوہ تھا۔
۱۴…جسم کے کسی حصہ میں کسی خاص مرض کا پیدا ہوناجس سے جدید دوائیں یا نفسیاتی علاج کارگر نہ ہو رہے ہوں، جیسے کینسر، جسم کی اینٹھن ، زکام، الرجک وغیرہ… [1]
|