Maktaba Wahhabi

177 - 186
اسی طرح معالج کی جانب سے بھی دونوں چیزیں ہونی چاہئیں (یعنی قرآن و سنت) ‘‘ [1] ۹… رقیہ (دَم جھاڑ ) کی شرطیں ۱… رقیہ اللہ تعالیٰ کے کلام، یا اس کے اسماء و صفات یا ماثور دعاؤں کے ذریعے ہو۔ ۲… فصیح عربی زبان میں ہو اور ایسے کلمات سے جن کے معنی معروف ہوں۔ ۳…رقیہ کرنے والا یہ اعتقاد رکھے کہ یہ بذاتِ خود فائدہ نہیں دے سکتا بلکہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر سے فائدہ ہوتا ہے۔ ۴…رقیہ کسی حرام یا بدعی شکل میں نہ ہو۔ مثلاً دَم جھاڑ باتھ روم میں یا مقبرہ میں ہو۔ یا رقیہ کرنے والا اس کے لیے کوئی وقت خاص کر رکھے۔ یا ستاروں اور سیاروں کو دیکھ کر رقیہ کرے۔ یا رقیہ کرنے والا جنبی ہو ۔ یا مریض کو جنابت کی حالت میں آنے کا حکم دے۔ ۵…رقیہ کرنے والا کوئی جادو گر ، کاہن یا عراف نہ ہو۔ ۶… رقیہ کسی حرام عبارت یا حرام رموز و اشارات پر مشتمل نہ ہو۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے حرام چیز میں شفا نہیں رکھی ہے۔ [2] ۱۰… علامات اور اشکال اگر یہ تمام علامتیں یا ان میں سے بعض پائی جائیں یا کوئی ایک علامت بیداری یا نیند کی حالت میں غیر فطری شکل میں رونما ہو۔ مثلاً: بار بار ہو، یا اس کی قوت واضح ہو تو یہ اس بات پر دلیل ہے کہ آدمی کو شرعی دَم اور دیگر عصری دواؤں اور نفسیاتی دواخانوں سے مراجعہ کی ضرورت ہے۔ ان علامتوں کے ذکر کے ساتھ ایک اہم معاملہ کی طرف اشارہ ضروری ہے۔ وہ یہ کہ ان علامات کو ذکر کرکے نفس میں کسی بیماری کا وہم اور شک پیدا کرنا مقصود نہیں جیسا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے ۔بلکہ ہمارے ذکر کرنے کے دو مقصد ہیں: اوّل:… اگر آدمی میں یہ علامات نہ پائی جائیں تو اپنے رب کی حمد وشکر کرنا چاہیے کہ
Flag Counter