Maktaba Wahhabi

166 - 186
۲… ذکر اور وظائف سے محافظت کی قلت کے سبب، ہم دیکھ رہے ہیں کہ مسلمانوں کی اکثریت آج اللہ تعالیٰ کے ذکر اور دعاؤں سے محافظت طلبی میں غافل ہے۔ خواہ صبح و شام کی دعائیں ہوں یا کچھ مخصوص مواقع و مناسبات سے متعلق ہوں۔ فرض نمازوں کے بعد یا قرآنِ کریم کی تلاوت اور دعا و استغفار وغیرہ کا معاملہ ہو … اس کی کوتاہی کی وجہ سے دیکھا جاتا ہے کہ بجائے اس کے کہ مصیبت زدہ کی حفاظت ہو اور نظر بد لگانے والے کی تادیب ہو، بعض لوگ دوسرے کو بلا ارادہ نظر بد لگاتے ہیں خواہ آپس میں قریبی ہی کیوں نہ ہوں۔ یہ اس طرح کہ دوسروں کی چیزیں حیرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ خاص طور پر اس وقت جب کوئی دوسرے کے لیے برکت کی دعا نہیں کرتا۔[1] اور نہ اس وقت اللہ کا نام لیتا ہے۔ ۳…لوگوں کے درمیان حسد عام ہونا۔ بڑے افسوس کی بات ہے کہ بعض لوگ جب دوسروں کو دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اسے کوئی نعمت عطا کی ہے مثلاً استقامت ، ذہن ، خوبصورتی ، مال یا اولاد وغیرہ تو اس کے حسد و بغض کی پیاس بغیر اسے تکلیف پہنچائے نہیں بجھتی۔ پھر یا تو نظر بد کر دیتا ہے یا جادو کر دیتا ہے ۔ہم ان سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔ ۴…اپنے اندر پائی جانے والی بیماریوں کے علاج کے سبب۔ کیونکہ کبھی آدمی خود، یا اس کا کوئی بچہ یا رشتہ دار کسی روحانی یا نفسیاتی مرض میں مبتلا ہوتا ہے اور اسے معلوم نہیں ہوتا (جس کی بعض شکلیں اور علامتیں ہم آگے بیان کریں گے) خاص طور پر نظر بد جس کی انسان کے جسم میں سرعت تاثیر حدیث سے ثابت ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اَلْعَیْنُ حَقٌّ ، لَوْ کَانَ شَیْئٌ سَابَقَ الْقَدَرَ لَسَبَقَتْہُ الْعَیْنُ۔)) [2] ’’نظر بد برحق ہے ، اگر کوئی چیز تقدیر پر سبقت لے جانے والی ہوتی تو نظر بد سبقت لے جاتی ۔‘‘
Flag Counter