Maktaba Wahhabi

450 - 532
چیزیں حاصل ہوں گی،ان میں سے ہر ایک دنیا اور دنیا کی ساری نعمتوں سے بہتر ہے: پہلی چیز:’فرقان ‘ یعنی وہ علم و ہدایت جس سے سرفراز مند ہدایت و ضلالت‘ حق وباطل اور حلال و حرام کے درمیان فرق و امتیاز کرے گا۔ دوسری اور تیسری چیز:برائیوں کا کفارہ اور گناہوں کی بخشش،مطلق ذکر کئے جانے کی صورت میں دونوں چیزیں ایک دوسرے میں داخل ہوتی ہیں‘ اور اکٹھا ذکر کئے جانے کی صورت میں(تکفیر السیئات)کی تفسیر صغیرہ گناہوں سے اور(مغفرۃ الذنوب)کی تفسیر کبیرہ گناہوں کی بخشش سے کی جاتی ہے۔ چوتھی چیز:عظیم اجر اور بے پناہ ثواب[1]۔ اللہ کا ارشاد ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِن رَّحْمَتِهِ وَيَجْعَل لَّكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللّٰهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ(٢٨)[2]۔ اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ سے ڈرتے رہا کرو اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاؤ اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی رحمت کا دوہرا حصہ دے گا اور تمہیں نور عطا فرمائے گا جس کی روشنی میں تم چلو پھروگے اور تمہارے گناہ بھی معاف فرمادے گا‘ اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ نیز اللہ کا ارشاد ہے: ﴿أَوَمَن كَانَ مَيْتًا فَأَحْيَيْنَاهُ وَجَعَلْنَا لَهُ نُورًا يَمْشِي بِهِ فِي النَّاسِ كَمَن مَّثَلُهُ فِي الظُّلُمَاتِ لَيْسَ بِخَارِجٍ مِّنْهَا ۚ كَذَٰلِكَ زُيِّنَ لِلْكَافِرِينَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ(١٢٢)[3]۔ کیا وہ شخص جو پہلے مردہ تھا ‘ پھر ہم نے اس کو زندہ کردیا اور ہم نے اسے ایک ایسا نور دے دیا کہ وہ اس کو لئے ہوئے لوگوں میں چلتا پھرتا ہے ‘ کیا ایسا شخص اس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جو تاریکیوں سے نکل ہی نہیں پاتا‘ اسی طرح کافروں کو ان کے اعمال خوشنما معلوم ہوا کرتے ہیں۔
Flag Counter