Maktaba Wahhabi

374 - 532
9- عقلمند کو اس بات سے دھوکہ نہیں کھانا چاہیے کہ جا بجا لوگ کثرت سے محفل میلادمنعقد کرتے ہیں،کیونکہ حق زیادہ لوگوں کے کرنے سے نہیں پہچاناجاتا بلکہ حق شریعت کی دلیلوں سے پہچاناجاتا ہے،جیسا کہ اللہ رب العزت کاارشادہے: ﴿وَإِن تُطِعْ أَكْثَرَ مَن فِي الْأَرْضِ يُضِلُّوكَ عَن سَبِيلِ اللّٰهِ[1]۔ اور دنیا میں زیادہ لوگ ایسے ہیں کہ اگر آپ انکا کہاماننے لگیں تو وہ آپ کو اللہ کی راہ سے بے راہ کردینگے۔ نیزارشادہے: ﴿وَمَا أَكْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِينَ(١٠٣)[2]۔ اور آپ کی خواہش کے باوجود اکثر لوگ ایمان نہیں لا سکتے۔ اور فرمایا: ﴿وَقَلِيلٌ مِّنْ عِبَادِيَ الشَّكُورُ(١٣)[3]۔ اور میرے بندوں میں بہت کم ہی شکر گذار ہیں۔ 10- شریعت کاقاعدہ ہے کہ جس مسئلہ میں لوگوں کا اختلاف ہوجائے اسے کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹا دیا جائے جیسا کہ ارشادباری ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللّٰهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ ۖ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّٰهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا(٥٩)[4]۔ اے ایمان والو! فرمانبرداری کرو اللہ کی اور فرمانبرداری کرو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اور تم میں سے اختیار
Flag Counter