Maktaba Wahhabi

260 - 532
﴿وَمَن يَتَّقِ اللّٰهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا(٢)[1]۔ اور جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرتا ہے اللہ اس کے لئے سبیل پیدا فرمادیتا ہے۔ یعنی لوگوں پر آنے والی ہرپریشانی سے نجات کی سبیل پیدا کردیتا ہے۔ نیز ارشاد ہے: ﴿وَمَن يَتَّقِ اللّٰهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا(٤)[2]۔ اور جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے ہر معاملہ میں آسانی پیدا کردیتا ہے۔ چنانچہ متقی مومن کے مسائل اللہ تعالیٰ آسان فرماتاہے،اسے آسانی کی توفیق عطا کرتا ہے،پریشانی سے نجات دیتا ہے،دشواریوں کو سہل کرتا ہے،اسے اس کے ہر غم سے چھٹکارا اور ہر تنگی سے نجات کی سبیل عطا کرتا ہے،اور اسے ایسے ذریعہ سے روزی عطا کرتا ہے جس کا اسے گمان بھی نہیں ہوتا،ان تمام باتوں کے شواہد کتاب وسنت میں بکثرت موجود ہیں۔ (5)ایمان‘ دنیا و آخرت میں پاکیزہ زندگی عطا کرتا ہے،اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً ۖ وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ(٩٧)[3]۔ جو مرد و عورت نیک عمل کرے دراں حالیکہ وہ مومن ہو تو ہم اسے یقینا نہایت بہتر زندگی عطا فرمائیں گے اوران کے نیک اعمال کا بہتر بدلہ بھی انہیں ضرور دیں گے۔ وہ اس طرح سے کہ ایمان کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ ایمان دل کا سکون و اطمینان،اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ روزی پر دل کی قناعت اور غیر اللہ سے بے تعلقی پیدا کرتا ہے ‘ اور یہی پاکیزہ زندگی ہے،کیونکہ دل کا سکون و اطمینان اوران تمام چیزوں سے دل کو تشویش نہ ہونا جن سے ایمان صحیح سے محروم شخص کو تشویش ہوتی ہے‘ یہی
Flag Counter