Maktaba Wahhabi

160 - 532
﴿وأَذَانٌ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ إِلَی النَّاسِ یَوْمَ الْحَجِّ الْأَکْبَرِ أَنَّ اللّٰہَ بَرِيْئٌ مِّنَ الْمُشْرِکِیْنَ وَرَسُوْلُہُ[1]۔ اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بڑے حج کے دن لوگوں کو صاف اعلان ہے کہ اللہ اور اس کے رسول مشرکین سے بری(بیزار)ہیں۔ 11- شرک اللہ کے غضب وعقاب کے حصول اور اس کی رحمت سے دوری کا سب سے عظیم سبب ہے،ہم اللہ کو ناراض کرنے والی ہر چیز سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔ 12- شرک نور فطرت کو گل کردیتا ہے،کیونکہ اللہ عز وجل نے لوگوں کو اپنی توحید واطاعت پر پیدا کیا ہے،اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشادہے: ﴿فِطْرَتَ اللّٰہِ الَّتِيْ فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْھَا لَا تَبْدِیْلَ لِخَلْقِ اللّٰہِ،ذَلِکَ الدَّیْنُ الْقَّیِّمُ وَلٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ[2]۔ اللہ تعالیٰ کی وہ فطرت جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے،اللہ تعالیٰ کی پیدائش میں کوئی تبدیلی نہیں،یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے۔ اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مامن مولودٍ إلا یولد علی الفطرۃ،فأبواہ یھودانہ،أو ینصرانہ،أو یمجسانہ‘‘[3]۔ ہر بچہ فطرت ہی پر پیدا ہوتا ہے،پھر اس کے ماں باپ اسے یہودی،عیسائی،یا مجوسی بنالیتے ہیں۔ نیز حدیث قدسی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رب سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’إني خلقت عبادي حنفاء کلھم وإنھم أتتھم الشیاطین فاجتالتھم عن دینھم،
Flag Counter