Maktaba Wahhabi

154 - 532
’’من حلف بغیر اللّٰه فقد کفر أو أشرک‘‘[1]۔ جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے کفر کیا یا شرک کیا۔ کے سلسلہ میں امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ بعض اہل علم کے نزدیک نبی کے فرمان’’فقد کفر أو أشرک‘‘کی تفسیر یہ کی گئی ہے کہ یہ شدت اور تغلیظ پر محمول ہے(یعنی حقیقت مقصود نہیں ہے)اور اس کی دلیل عمررضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر کو ’’و أبي و أبي‘‘(میرے باپ کی قسم،میرے باپ کی قسم)کہتے ہوئے سنا تو آپ نے فرمایا: ’’ألا إن اللّٰه ینھاکم أن تحلفوا بآبائکم ‘‘[2]۔ سن لو اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے باپ دادوں کی قسم کھانے سے منع فرماتا ہے۔ اور ابو ہریرہ رضی اللہ کی حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’من قال في حلفہ باللات والعزیٰ فلیقل:لا إلہ إلا اللّٰه‘‘[3]۔ جس نے اپنی قسم میں کہا:’’لات و عزیٰ کی قسم‘‘ تو اسے چاہئے کہ وہ ’’لا الہ الا اللّٰه‘‘ کہے۔ اور ممکن ہے کہ شرک خفی شرک اصغر میں داخل ہو،تو ایسی صورت میں شرک کی دوہی قسمیں ہوں گی،شرک اکبر اور شرک اصغر،اس بات کی طرف ابن قیم رحمہ اللہ نے اشارہ کیا ہے[4]۔ خلاصہ یہ ہے کہ شرک اصغر کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم:شرک ظاہر:اوروہ کچھ الفاظ و اعمال ہیں:
Flag Counter