کرتے ہیں جو اس کا حصہ نہیں۔ وہ ان سے محبت کرتے ہیں نہ ان کی صحبت اختیار کرتے ہیں، نہ ان کی بات سنتے ہیں، نہ ان کے ہم نشیں ہوتے ہیں نہ دین کے کسی مسئلے میں ان سے بحث و تکرار کرتے ہیں اور نہ مناظرہ۔ ان کی رائے ہے کہ اہلِ سنت اپنے کانوں کو ان باطل نظریات و عقائد کی سماعت سے بچائیں۔ ایسا نہ ہو کہ وہ کانوں سے گزر کر دلوں میں جاگزیں ہو کر ضرر رساں ثابت ہوں اور ان کو وساوس اور اندیشہ ہائے دور و دراز کی آماجگاہ بنا دیں۔ ایسی صورتِ حال میں اﷲ تعالیٰ نے یہ ہدایت نازل فرمائی ہے: ﴿وَإِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ﴾ [الأنعام: ۶۸] ’’جب تم دیکھو کہ وہ ہماری آیتوں میں سخن سازی کر رہے ہیں تو ان سے کنارہ کش ہو جاؤ، حتی کہ وہ کسی اور بات چیت میں لگ جائیں۔‘‘ سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ صبیغ نامی ایک شخص مدینے آیا اور قرآن کی متشابہ آیات کے بارے میں سوال کرنے لگا۔ عمر رضی اللہ عنہ نے اسے بلا بھیجا۔ آپ نے اس کے لیے کھجور کی شاخیں تیار کر رکھی تھیں۔ جب وہ آیا تو آپ نے پوچھا: تو کون ہے؟ اس نے کہا: میں اﷲ کا بندہ صبیغ ہوں۔آپ نے ان شاخوں میں سے ایک شاخ پکڑی اور اسے اتنا مارا کہ اس کا سر خون آلود ہو گیا۔ پھر اس کو چھوڑ دیا، حتی کہ وہ تندرست ہو گیا۔ پھر دوبارہ اسے بلایا اور پہلے کی طرح مار پیٹ کی، پھر زخمی کر کے چھوڑ دیا، یہاں تک کہ وہ تندرست ہو گیا۔ پھر اُسے پیغام بھیجا کہ وہ آئے اور اسے مارا جائے۔ اُس نے کہا: اگر آپ کا ارادہ مجھے قتل کرنے کا ہے تو شائستہ طریقے سے قتل کر دیں۔ پھر آپ نے اُسے اپنی سرزمین کی طرف جانے کی اجازت دے دی اور |
Book Name | زیور علم اور مثالی طالب علم کے اخلاق و اوصاف |
Writer | علامہ بکر بن عبد اللہ ابو زید رحمہ اللہ |
Publisher | دار ابی الطیب |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبد اللہ کوثر حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 98 |
Introduction |