Maktaba Wahhabi

569 - 670
کیا میرے لیے اس لڑکی سے شادی جائز ہے جس نے میری بڑی بہن کا ایک یا دو مرتبہ دودھ پیا ہو؟ سوال:میں نے ایک لڑکی سے منگنی کرنے کے لیے پیش قدمی کی۔ جب میں اس کے سامنے پیش ہوا تو پتا چلا کہ اس نے میری اس بہن سے جو مجھ سے بڑی ہے، صرف ایک یا دو مرتبہ دودھ پیا ہے، کیا میرے لیے اس لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے؟جبکہ یقیناً اس نے میری بڑی بہن سے ایک یا دو مرتبہ دودھ پیا ہے۔ جواب:بلا شبہ اتنا سا دودھ پینا اس کو تم پر حرام نہیں کرتا ،اور امام احمد اور شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے مذہب کے مطابق تیرے لیے اس سے شادی کرنا جائز ہے جبکہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور مالک رحمۃ اللہ علیہ کا مذہب اس کے برخلاف ہے، بلا شبہ وہ ایک دو یا اس سے زیادہ دفعہ دودھ پینے سے بھی حرمت رضاعت ثابت ہونے کے قائل ہیں مگر دلیل کے اعتبار سے یہ مذہب مرجوح ہے اور صحیح موقف وہ ہے جس کی طرف پہلے دو امام گئے ہیں ۔ "صحیح مسلم " میں عائشہ رضی اللہ عنہا سے ثابت ہے کہ بلاشبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لاَ تحَرّمُ الْمَصّةُ ولاَ الْمَصّتَانِ"[1] "ایک دو دفعہ دودھ پینے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔" اسی طرح صحیح مسلم میں ام فضل رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میری ایک بیوی تھی جس پر میں نے ایک اور عورت سے شادی کر لی تو میری پہلی بیوی نے دعویٰ کیا کہ اس نے میری نئی بیوی کو ایک یا دو رضعتیں دودھ پلایا ہے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " لا تُحَرِّمُ الإِمْلاجَةُ ، وَلا الإِمْلاجَتَانِ " [2] "ایک دو دفعہ دودھ پینے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔" لیکن جن رضعات سے حرمت ثابت ہوتی ہے ان کی تعداد پانچ ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter