Maktaba Wahhabi

562 - 670
اس کے بھائیوں پر کیا اثرہوگا؟ کیا اس دودھ پینے والے لڑکے کے کسی بھی بھائی کے لیے اپنی خالاؤں کی کسی لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے؟جنھوں نے نہ دودھ پلایا اور نہ ان سے دودھ پلانے کا مطالبہ ہی کیا گیا۔ میں اس مسئلے پر آپ سے فتوی چاہتا ہوں۔ اللہ عظیم قدرت والے سے سوال کرتا ہوں کہ وہ اسلام کو عزت بخشے اور آپ لوگوں کی حفاظت فرمائے۔ جواب:جب واقعہ ایسے ہی ہے جیسے تم نے سوال میں بیان کیا ہے کہ اگر کوئی ایک اولاد اپنی نانی کا دودھ پیے جبکہ اس کے بھائیوں نے دودھ نہ پیا ہو تو اس کے بھائیوں کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی خالاؤں کی بیٹیوں سے شادی کریں کسی ایک کا نانی سے دودھ پینا اس کے کسی بھائی کے لیے اپنی خالاؤں کی لڑکی سے شادی کرنے پر اثر انداز نہیں ہوتا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) نانی کا دودھ پینے والے کے لیے اپنے سگے ماموں کی بیٹی سے شادی کرنے کا حکم: سوال:میں نے اپنی نانی (اپنی والدہ کی ماں) کا دودھ پیا ۔کیا میرے لیے اپنے سگے ماموں کی بیٹی سے شادی کرنا جائز ہے؟ جواب:جس رضاعت سے حرمت ثابت ہوتی ہے وہ پانچ رضعات ہیں ،اوردو سال کی مدت کے اندر ہوں اور ایک "رضعہ"کا مطلب یہ ہے کہ بچہ پستان منہ میں ڈال کر دودھ پیے، پھر چھوڑے ،پھر اگر دوبارہ پستان منہ میں ڈال کر دودھ پیے تو یہ دوسرا "رضعہ"ثابت ہو جائے گا اور اسی طرح باقی جب تم نے اپنی نانی سے مذکورہ طریقے کے مطابق پانچ رضعات دودھ پیا ہے تو تم اپنے ماموں کے رضاعی بھائی بن گئے ہو کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے: "حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ ......... وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ" "حرام کی گئیں تم پر تمہاری مائیں.........اور بھتیجیاں اور بھانجیاں ۔" نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "وَالْوَالِدَاتُ يُرْضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ ۖ لِمَنْ أَرَادَ أَن
Flag Counter