Maktaba Wahhabi

561 - 670
جواب:وہ رضاعت جس سے حرمت ثابت ہوتی ہے وہ پانچ یا اس سے زیادہ رضعات ہے اور وہ ہو بھی دو سالوں کے اندر کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "وَالْوَالِدَاتُ يُرْضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ ۖ لِمَنْ أَرَادَ أَن يُتِمَّ الرَّضَاعَةَ " (البقرۃ233) "اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دوسال دودھ پلائیں اس کے لیے جو چاہے کہ دودھ کی مدت پوری کرے۔" نیز عائشہ رضی اللہ عنہا سے ثابت ہے کہ انھوں نے فرمایا: "قرآن میں اتاری جانے والی آیات میں دس معلوم رضعات کی آیت بھی تھی (وہ رضعات ) جن سے حرمت ثابت ہوتی تھی ،پھر وہ پانچ رضعات والی آیت سے منسوخ ہو گئی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوگئے اور رضعات کا حکم اسی (پانچ رضعات)پر باقی رہا۔" اور "رضعہ"یہ ہے کہ بچہ پستان سے دودھ پیے، پھر سانس لینے کے لیے یا دوسرے پستان کی طرف منتقل ہونے کے لیے یا کسی اور وجہ سے پستان کو چھوڑے، جب وہ دوبارہ پستان کو پکڑے تو یہ ایک اور "رضعہ"ہو گا اور اسی طرح جب یہ ثابت ہو جائے کہ مذکورہ شخص نے لڑکی کی ماں سے یااس کے باپ کی کسی دوسری بیوی سے اسی طریقے سے، جو اوپر گزر اہے، دودھ پیا تو وہ اس لڑکی اور اس کے تمام بھائیوں اور بہنوں کا خواہ وہ بھائی سگے ہوں یا علاتی یا اخیافی بھائی ہوگا، البتہ اس شخص کے کسی بھائی کے لیے اس لڑکی سے یا اس کی کسی بہن سے شادی کرنا جائز ہے اور اس پر اس رضاعت کا کوئی اثر نہ ہو گا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) ایک شخص، جس کے چند بھائی ہیں، اس نے اپنی نانی کا دودھ پیا، کیا اس کی رضاعت دوسرے بھائیوں پر مؤثر ہو گی؟ سوال:ایک عورت کی چند شادی شدہ بیٹیاں ہیں ،ان میں سے ایک نے بچہ جنم دیا اور اس نے اپنی نانی کا دودھ پیا۔ اس بچے کے چند بھائی بھی ہیں تو اس بچے کی رضاعت کا
Flag Counter