Maktaba Wahhabi

552 - 670
سوال:میں ایک بہن کو مشروع طور پر دیکھنے کے لیے گیا جو ایک ہی گھر میں اپنی بہن اور بہنوئی کے ساتھ رہ رہی تھی۔میں یہ دیکھ کر حیران وششدر رہ گیا کہ وہ بغیر نقاب کے اپنے بہنوئی کے سامنے آتی ہے۔جب میں نے اس کے متعلق سوال کیاتو اس کے بہنوئی نےمجھے کہا کہ اس نے اس کے باپ کی وفات کے بعد اس کو اپنی کفالت میں لیا جبکہ اس کی ماں نے کسی اور شخص سےشادی کرلی تھی ،جبکہ اس کی بہن(میری بیوی) بڑی ہوئی تو اس نے بالغ ہونے کے بعد اس کادودھ پیا۔کیا مذکورہ لڑکی کا اس طرح سے دودھ پینا اس کے بہنوئی کو اس کے لیے دائمی وابدی محرم بنادے گا؟ جواب:مذکورہ صورت میں اس لڑکی کا اپنی بہن سے دودھ پینا اس کے بہنوئی کو اس کا ابدی محرم نہیں بناتا ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " لَا يُحَرِّمُ مِنْ الرِّضَاعَةِ إِلَّا مَا فَتَقَ الْأَمْعَاءَ فِي الثَّدْيِ وَكَانَ قَبْلَ الْفِطَامِ"[1] "حرمت صرف اس رضاعت سے ثابت ہوتی ہے جو پستان کو منہ میں لے کر پیا جائے اور جو آنتوں کو پھاڑے اور دودھ چھڑانے کی مدت سے پہلے ہو۔" یہ حدیث ترمذی میں ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے واسطے سے مروی ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود) جب لڑکے نے لڑکی کے بھائیوں کے ساتھ دودھ پیا ہو تو کیا اس لڑکی سے شادی جائز ہوگی؟ سوال:دو بہنیں ہیں،ان میں سے ایک نے بچے کو جنم دیا جبکہ دوسری کے ہاں چار بچے پیدا ہوئے جن میں سے چھوٹی بچی ہے۔بلاشبہ پہلی بہن کے بیٹے نے دوسری کے تین بچوں کے ساتھ(اپنی خالہ کا)دودھ پیا،ماسوائے چوتھے کہ جو کہ بیٹی ہے۔اب پہلی بہن کے بیٹے کا دوسری بہن کی اس بیٹی کے ساتھ نکاح کا کیاحکم ہے جس نے اس لڑکے کے ساتھ دودھ نہیں پیا؟ جواب:جب پہلی بہن کے بیٹے نے دوسری بہن سے پانچ مرتبہ ایک مجلس یا مختلف مجلسوں
Flag Counter