Maktaba Wahhabi

536 - 670
رجوع کرنے کا حق حاصل ہے،خواہ عورت راضی ہو یا نہ ہو،بشرطیکہ یہ طلاق تین طلاقوں میں سے آخری طلاق نہ ہو اور مرض(خلع) کی طلاق نہ ہو۔ اور اگر عورت عدت سےفارغ ہوچکی ہو۔ اور یہ طلاق مرض(خلع) کی طلاق ہو اور تیسری(آخری) طلاق نہ ہوتو خاوند کے لیے عورت کی رضا سے نئے مہر اور نئے عقد کے ساتھ اس کو واپس لایا سکتاہے۔اور مذکورہ دونوں حالتوں میں ایک طلاق معتبر ہوگی اگر یہ تیسری(آخری) طلاق ہوتو یہ عورت اس خاوند کے لیے حلال نہیں ہوگی،الا یہ کہ وہ کسی اور خاوند سے شرعی نکاح کرے اور وہ خاوند اس سے وطی بھی کرے،جب دوسرا خاوند اس کو طلاق دےدے یا فوت ہوجائے تو یہ تین طلاقیں دینے والے خاوند کے لیے عدت گزارنے کے بعد عورت کی رضا سے نئے حق مہر اور نئے عقد کے ساتھ حلال ہوجاتی ہے۔ اور حاملہ عورت کی عدت وضع حمل ہے،خواہ وہ مطلقہ ہو یااس کا خاوند فوت ہواہو،اور غیرحاملہ جس کا خاوند فوت ہوجائے اس کی عدت چار ماہ دس دن ہے،لیکن اگر وہ مطلقہ ہوتو اس کی عدت تین حیض ہے۔بشرطیکہ وہ ان عورتوں میں سے ہو جن کو حیض آتا ہے تو اس کی عدت تین ماہ ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) جب خاوند اپنی بیوی کو ماں بہن کی طرح اپنے اوپر حرام کرلے؟ سوال:میرے خاوند نے مجھے طلاق کی قسم دے دی اور کہا:تم مجھ پر میری ماں اور بہن کی طرح حرام ہو لیکن پھر بھی ہم ایک دوسرے کی طرف پلٹنے اور میں سات ماہ کی حاملہ تھی۔میرے گھر والوں نے اس پر یہ حکم لگایا کہ وہ وضع حمل سے پہلے تیس مسکینوں کو کھانا کھلائے۔اب مجھے دو ماہ ہوئے ہیں حمل وضع کردیاہے،میرے خاوند کے حالات تنگ ہیں،اس کا ارادہ تھا کہ وہ تیس مسکینوں کو کھانا کھلائے مگر ابھی تک اس نے کھانا نہیں کھلایا۔میں ایک مسلمان اور دیندار عورت ہوں اور خشیت الٰہی سے سرشار ہوں اور ڈرتی ہوں کہ کہیں میں اپنے خاوند کے لیے حرام تو نہیں؟مجھے فتویٰ دیجئے۔ جواب:تمہارےخاوند نے تم پر جو لفظ استعمال کیا ہے وہ طلاق نہیں ہے بلکہ ظہار ہے۔
Flag Counter