Maktaba Wahhabi

448 - 670
ہوتی ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ"[1] "جس نے کسی قوم کی مشابہت کی، پس وہ انھی میں سے ہے۔"اس کو امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے حسن سند کے ساتھ بیان کیا ہے(سعودی فتوی کمیٹی) ذمی بیوی کو غسل جنابت پر مجبورکرنے کا حکم: سوال:کیا ذمی بیوی کو غسل جنابت پر مجبور کیا جا سکتا ہے؟ جواب:صحیح بات یہ ہے کہ مرد اس کو غسل پر مجبور کر سکتا ہے جس طرح وہ اس کو ہر اس کام پر مجبور کر سکتا ہے جو اس کی صفائی ستھرائی کے ساتھ متعلق ہے اور ہر اس کام سے منع کر سکتا ہے جس کو وہ اس کی طرف سے ناپسند کرتا ہے کیونکہ اس عورت پر خاوند کی اطاعت اور حقوق واجب ہیں اور یہ غسل پر مجبورکرنا بھی اس کے حقوق میں شامل ہے۔(السعدی) کیا زیادہ شادیاں کرنا اس شخص کے لیے مشروع ہے جس کی کفالت میں یتیم لڑکیاں ہوں؟ سوال:بعض لوگ کہتے ہیں: ایک سے زیادہ شادیاں کرنا صرف اس شخص کے لیے جائز ہے جس کی ولایت میں یتیم ہوں اور وہ ان سے انصاف نہ کرنے سے ڈرتا ہوتو وہ ان یتیموں کی ماں یا اس کی یتیم بچیوں میں سے کسی ایک سے شادی کرلے۔وہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کو دلیل بناتے ہیں: "وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَىٰ فَانكِحُوا مَا طَابَ لَكُم مِّنَ النِّسَاءِ مَثْنَىٰ وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ" (النساء:3) "اور اگر تم ڈرو کہ یتیموں کے حق میں انصاف نہیں کروگے تو (اور) عورتوں میں سے جو تمھیں پسندہوں ان سے نکاح کرلو، دو دو سے اور تین تین سے اور چار چار سے۔"
Flag Counter