باپ کا بیٹے کی ساس سے شادی کرنے کا حکم:
سوال:کیا باپ کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی ساس سے شادی کرے؟
جواب:ہاں، بالا جماع جائز ہے۔( محمد بن عبد المقصود)
باپ کا بیٹے کی سالی سے شادی کرنے کا حکم:
سوال:کیا باپ کے لیے اپنے بیٹے کی سالی سے شادی کرنا جائز ہے؟
جواب:ہاں ،بالا جماع جائز ہے کہ باپ اور بیٹا دو سگی بہنوں سے شادی کریں، اس کے منع کی کوئی دلیل نہیں ہے اور اس مسئلے پر اجماع ہے۔(محمد بن عبد المقصود)
لڑکے کا اپنے باپ کی بیوی کی بیٹی سے شادی کرنے کا حکم:
سوال:ایک شخص نے کسی عورت سے شادی کی، پھر اس عورت نے کسی اور سے شادی کی اور اس نے ایک بیٹی کو جنم دیا، پھر ماں فوت ہوگئی اور اس کی بیٹی زندہ ہے لیکن پہلے شخص، جس نے اس لڑکی کی ماں سے شادی کی تھی، نے کسی اور عورت سے شادی کی تو اس عورت نے اس کے لیے ایک لڑکے کو جنم دیا ،اس لڑکے نے اس لڑکی کو نکاح کا پیغام دیا ،یعنی اس لڑکی کو جس کی ماں سے اس لڑکے کے باپ نے شادی کی تھی تو اس لڑکی سے شادی کا حکم کیا ہو گا؟
جواب:مذکور لڑکے کا مذکورہ لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے اگرچہ اس کے باپ نے اس کی ماں سے شادی کی تھی، اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:
"وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ" (النساء:24)
"اور تمہارے لیے حلال کی گئی ہیں جو ان کے سوا ہیں۔"
لہٰذا مذکورہ لڑکی ان محرمات میں شامل نہیں ہے جن کو آیت تحریم میں یا سنت میں بیان کیا گیا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
عورت کو خون دینے سے حرمت ثابت ہونے کا حکم:
سوال:جب ایک عورت بیمار ہو جائے اور اسے خون کی ضرورت ہو، اس عورت کو ایک
|