چاہی تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:اللہ جل شانہ کی تعظیم کرتے ہوئے اس شخص کو پناہ دینا واجب ہے جو اللہ کی پناہ طلب کرے۔ امام ابو داؤد اور نسائی نے صحیح سند کے ساتھ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بیان کیا ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" مَن سألَ باللّٰهِ فأعطوه، وَمَنْ استعاذ باللّٰه فاعيذوه ، وَمَنْ دعاكُم فأَجيبوه، وَمَنْ صَنَعَ لكم معروفا فكافئوه، فإن لم تجدوا ما تكافئوه فادْعُوا له حتى تَرَوْا أنكم قد كافأتموه "[1]
"جو اللہ کا نام لے کر مانگے اس کو عطا کرو اور جو اللہ کی پناہ مانگے اس کو پنا ہ دو اور جو تمھیں دعوت دے اس کی دعوت کو قبول کرو۔ اور جو تمہارے ساتھ نیکی کرے اس کا بدلہ دو، اور اگر تمہارے اندر اس کا بدلہ دینے کی استطاعت نہیں ہے تو اس کے حق میں اتنی دعا کرو کہ تمھیں یقین ہو جائے کہ تم نے اس کا بدلہ چکا دیا ہے۔"
مگر یاد رہے یہ اس صورت میں ہے کہ جب وہ چیز جس سے وہ پناہ پکڑ رہا ہے اس کے ذمہ واجب نہ ہو ،لیکن اگر وہ جس سے پناہ پکڑ رہا ہے اس کے ذمہ واجب ہو، جیسے قرض، خاوند کاحق اور قصاص وغیرہ تو اس سے پناہ پکڑنا جائز نہیں ہے، اس کے ذمہ واجب یہ ہے کہ وہ حق ادا کرے، الایہ کہ اس کا مدمقابل اپنے حق میں کچھ نرمی کرے۔دلائل کو جمع کرنا اسی طرح ممکن ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
اس لڑکی سے شادی کرنے کا حکم جس کی ماں سے شادی کر کے مجامعت کیے بغیر طلاق دے دی ہو:
سوال:آپ کےسوال سے یہ واضح ہوا کہ آپ اس عورت کی بیٹی کے متعلق پوچھ رہے ہیں جس عورت سے آپ نے شادی کی، پھر اس کو طلاق دے دی بعد اس کے کہ آپ نے صرف اس سے بوس و کنارکیا، اس کے علاوہ اس سے اورکچھ نہیں کیا ،اب آپ کا سوال یہ ہے کہ آپ کے لیے اس عورت کی بیٹی سے شادی کرنا حلال ہے کہ
|