نہیں ہے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
" تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ لِأَرْبَعٍ : لِمَالِهَا ، وَِحَسَبِهَا ، وَِجَمَالِهَا ، وَ ِدِينِهَا ، فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ " [1]
"عورت سے چار چیزوں کی بنیاد پر شادی کی جاتی ہے: اس کے مال، حسب و نسب جمال و خوبصورتی اور اس کی دینداری کی وجہ ،تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں، پس تو دیندار عورت سے(شادی کرکے) کامیابی حاصل کر۔"
پس جب عورت کو نکاح کا پیغام دینے کی بنیاد دینداری ٹھہری تو جو عورت دیندار ہوگی اور خوبصورت ہوگی وہ زیادہ بہتر ہوگی ،خواہ وہ قریبی ہو یا دور کی ہو کیونکہ دیندارخاتون اس کے مال اولاد اور گھر کی حفاظت کرے گی اور مرد کی حاجت پوری کرتے ہوئے اس کی نگاہ کو پست رکھے گی اور اس کا خاوند اس کے ہوتے ہوئے دائیں بائیں تانک جھانک نہیں کرے گا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
دولہے کا لوگوں کے سامنے شب زفاف منانا:
سوال:کیا دولہا کے لیے عورتوں کے درمیان اپنی دلہن سے شب زفاف منانا جائز ہے؟
جواب:یہ عمل جائز نہیں ہے، بلا شبہ یہ شرم و حیا کے ختم ہو جانے اور بے شرمی کے پیدا ہوجانے کی دلیل ہے، ورنہ بات تو واضح ہے کیونکہ وہ دلہن جو اس موقع پر لوگوں کے سامنے ظاہر ہونے سے حیا کرتی ہے وہ لوگوں کی موجودگی میں کب شب زفاف منائے گی؟ (عبد اللہ بن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )
عورت کا شادی کی محفلوں اور عید میلاد کی مجلس میں شریک ہونے کا حکم:
سوال:عورت کا شادی کی محفلوں اور عید میلاد کی محفل میں شرکت کرنا کیسا ہے؟باوجود اس کے کہ عید میلاد بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ اسی طرح ان محفلوں میں بعض گلوکارائیں رات جاگنے والوں کا دل لگانے کے لیے بھی موجود ہوتی ہیں۔ کیا عورت کا ایسی محفل میں محض دلہن کو دیکھنے کے لیے اور گھر والوں کی عزت افزائی کے لیے،
|