Maktaba Wahhabi

230 - 670
عائشہ رضی اللہ عنہا معصومہ نہیں ہیں، لہٰذا یہ ممکن نہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو چھوڑ کر ان کے قول کو دلیل بنایا جائے ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) عورت کو غسل دینے کا حق دار کون ہے؟ سوال: عورت کو غسل دینے کا زیادہ حق دار کون ہے؟ جواب:میت کے لیے یہ وصیت کرنا جائز ہے کہ اس کو صرف فلاں آدمی ہی غسل دے ۔اسی طرح عورت کے لیے بھی جائز ہے کہ اس کو صرف اس کا وصی ہی غسل دے۔ پھر اس کی ماں اور اوپر تک (یعنی نانی وغیرہ)،پھر اس کی بیٹی نیچے تک (نواسی وغیرہ) ، پھر اس کی علاتی، اخیافی یا عینی بہن ،پھر اس کی پھوپھیاں، پھر اس کی خالائیں۔۔۔الخ۔ خاوند بھی اپنی بیوی کو اس کی وفات کے بعد غسل دے سکتا ہے اور بیوی اپنے خاوند کو اس کی وفات کے بعد غسل دے سکتی ہے کیونکہ ابو بکر رضی اللہ عنہ کی روایت ہے:" أنه أوصى أن تغسله زوجته أسماء بنت عميس." "انھوں نے یہ وصیت کی کہ ان کو ان کی بیوی اسماء بنت عمیس غسل دے۔" ( اس روایت کو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے" موطا" میں بیان کیا ہے ،نیز عبدالرزاق اور بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس کو روایت کیا ہے۔) مذکورہ جواز کی ایک اور دلیل یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا:"لومت قَبْلِي لَغَسَّلْتُك" [1] "اگر تو مجھ سے پہلے فوت ہوگی تو میں تجھے غسل دوں گا۔"اس کو امام احمد اور ابن ماجہ نے بیان کیا ہے۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) نماز جنازہ میں امام کے عورت کے وسط میں کھڑے ہونے کی حکمت : سوال: نماز جنازہ میں امام کے عورت کے وسط میں کھڑے ہونے کی کیا حکمت ہے؟ جواب: اس میں حکمت یہ ہے کہ بے شک عورت کے وسط میں دمچی اور فرج (شرمگاہ ) ہوتی ہے تو امام اس کے سامنے کھڑے ہوتا ہے تاکہ وہ مقتدیوں اور عورت کو دیکھنے میں رکاوٹ بن جائے، یہی حکمت ہے۔ واللہ اعلم ۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter