عورت کے لیے ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر امام کی متابعت میں نماز ادا کرنا:
سوال:ہم آپ سے عورت کے لیے اپنے گھر میں ریڈیو یا ٹیلی ویژن پر نماز ادا کرنے کے بارے میں سوال کرتے ہیں جبکہ وہ امام کی قراءت اور تکبیر سن رہی ہو،خواہ وہ فرض نماز ہو یا نفل،اور وہ اس جگہ میں ہو جہاں کے امام کی اقتدا کررہی ہے یا دور ہو،مثلاً:وہ اپنے گھر سے دور"ریاض"میں ادا کی جانے والی نماز کی اقتدا کرے اور اس کے گھر سے یہ فاصلہ تقریباً 350 کلو میٹر ہو۔ہمیں جواب سے فائدہ پہنچائیں۔
جواب:ایسا کرنا جائز نہیں ہے ،خواہ فرض نماز ہویا نفل،اگرچہ وہ امام کی قراءت اور تکبیر کو سن رہی ہو۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
حائضہ کے پیچھے کھڑے ہوکر نماز ادا کرنا:
سوال:ہماری بعض بہنیں جماعت کے دوران ہمارے سامنے بیٹھی رہتی ہیں اور ہم نماز ادا کررہی ہوتی ہیں تو کیا یہ جائز ہے،جانتے ہوئے کہ ہمارے سامنے بیٹھنے والی خواتین نماز نہیں پڑھتیں یا وہ حائضہ ہیں؟
جواب:حائضہ عورتوں پر ضروری ہے کہ وہ پچھلی صفوں میں چلی جائیں اور دیگر نمازیوں کے لیے جگہ خالی کردیں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود)
عورت کا نمازی کے آگے سے گزرنا:
سوال:والد محترم کا کہناہے کہ عورت جب فرض نماز ادا کرے تو اس کے آگے سے گزرنا جائز نہیں۔ہمیں فائدہ پہنچائیے گا،اللہ تعالیٰ آپ کو فائدہ پہنچائے۔
جواب:نماز پڑھنے والا خواہ مرد ہو یاعورت اس کے لیے اپنے سامنے سترہ رکھنا سنت ہے،اور مرد اور عورت میں سے کسی ایک کو بھی نمازی کے آگے سے یانمازی اور سترے کے درمیان سے گزرنا جائز نہیں ہے ،برابر ہے کہ نماز پڑھنے والا مرد ہو یاعورت اور آگے سے گزرنے والا خواہ مرد ہو یا عورت،لیکن جب نمازی کےآگے سے گزرنے والی عورت ہوتو وہ اس کی نماز کوتوڑ دےگی جس کے آگے سے یا اس کے اور سترے کے درمیان سے وہ گزرے گی،مگرمسجد حرام اس سےمستثنیٰ ہے،چونکہ مسجد
|