"كُنَّا لا نَعُدُّ الصُّفْرَةَ وَ الْكُدْرَةَ بَعْدَ الطُّهْرِ شَيْئًا" [1]
"ہم عورتیں حیض سے طہارت کے بعد زردی مائل اور مٹیالے رنگ کی نکلنے والی چیز کا کچھ اعتبار نہیں کرتی تھیں ۔"(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
عادت ماہواری میں خون کا آنا اور منقطع ہو جا نا:
سوال:جب عورت اپنی ماہواری کےا یام میں ایک دن خون دیکھے اور اس سے اگلے پورا دن خون نہ دیکھے تو اس عورت کو کیا کرنا چاہیے؟
جواب:بظاہر جو طہریا خشکی ایام حیض کے دوران حاصل ہوئی ہے وہ حیض ہی کے تابع ہے اس کو طہر نہیں شمار کیا جا ئےگا، اس بنا پر وہ ان کاموں (نماز روزہ وغیرہ ) سے باز رہے گی جن سے حائضہ عورت باز رہتی ہے۔ بعض اہل علم کا فتوی یہ ہے کہ جو عورت ایک دن خون اور ایک دن طہر دیکھتی ہے اس کا خون حیض اور صفائی ستھرائی طہر ہے حتی کہ یہ کیفیت پندرہ دنوں تک جاری رہے۔ جب پندرہ دن ہو جائیں تو اس کے بعد اس کا خون استحاضہ کے حکم میں ہو گا۔ امام احمدبن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا مشہور مذہب بھی یہی ہے۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ایام ماہواری میں یا دوسرے دنوں میں تھوڑی مقدار میں آنے والا خون:
سوال: کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ عورت خون کا معمولی سا اثر یا معمولی خون کے داغ دھبے دن کے مختلف اوقات میں دیکھتی ہے۔ کبھی تو یہ کیفیت ایام ماہواری کے دوران ہوتی ہے حالانکہ اس کو ماہواری آتی نہیں اور کبھی ایسا ماہواری کے علاوہ ایام میں ہوتا ،ان دونوں صورتوں میں اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
جواب:اس طرح کے سوال کا جواب قریب ہی گزرا ہے لیکن وہ داغ دھبے جو عادت کے ان ایام میں پائے جائیں جن کو عورت حیض کے معروف ایام سمجھتی ہے تو یہ حیض ہی ہوں گے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
|