Maktaba Wahhabi

162 - 177
وہ کہتا ہے:’’میں تمہارا عمل صالح ہوں۔‘‘ تو(اس پر)وہ کہے گا:’’(اے)میرے رب! قیامت بپا کیجیے، یہاں تک کہ میں اپنے اہل اور مال کی طرف لوٹ جاؤں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وإِنَّ العَبْدَ الکافِرَ إذَا کَانَ فِيْ انْقِطَاعٍ مِنَ الدُّنْیا وَإِقْبالٍ مِنَ الآخِرَۃِ، نَزَلَ إِلَیْہِ مِنَ السَّمائِ مَلَائِکَۃٌ سُوْدُ الوُجُوہِ، مَعَہُمُ الْمُسُوْحُ، فَیَجِِلُسُوْنَ مِنْہُ مَدَّ البَصَرِ، ثُمَّ یَجِيْئُ مَلَکُ الْمَوْتِ حَتّٰی یَجْلِسَ عِنْدَ رَأْسِہِ، فَیَقُوْلُ: ’’أَیَّتُہا النَّفْسُ الْخَبِیْثَۃُ! اُخْرُجِيْ إِلٰی سَخَطٍ مِنَ اللّٰہ وَغَضَبٍ۔‘‘ ’’اور بے شک کافر بندے کے دنیا سے انقطاع اور آخرت کی طرف روانگی کے وقت آسمان سے سیاہ چہروں والے فرشتے اس کے پاس اترتے ہیں۔ ان کے پاس ٹاٹ ہوتے ہیں۔ وہ اس سے تاحدِ نظر فاصلے تک بیٹھتے ہیں۔ پھر ملک الموت آکر اس کے سرہانے بیٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے: ’’اے خبیث جان! اللہ تعالیٰ کی ناراضی اور غصے کی طرف نکلو۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فَتَفَرَّقُ فِيْ جَسَدِہِ، فَیَنْتَزِعُہَا کَمَا یُنْتَزَعُ السُّفُودُ مِنَ الصُّوفِ الْمَبْلُوْلِ، فَیَأْخُذُہَا، فَإِذَا أَخَذَہَا لَمْ یَدَعُوہَا فِيْ یَدِہِ طَرْفَۃَ عَیْنٍ، حَتّٰی یَجْعَلُوہَا فِيْ تِلْکَ المُسُوحِ، وَیَخْرُجُ مِنْہَا کأنْتَنِ رِیحِ جِیْفَۃٍ وُجِدَتْ عَلٰی وَجْہِ الأرْضِ، فیَصْعَدُونَ بِہَا، فَلَا یَمُرُّونَ بِہَا عَلٰی مَلَأٍٔ مِنَ الْمَلَائِکَۃِ إِلَّا قَالُوْ:
Flag Counter