پیش لفظ
إنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ،وَنَسْتَغْفِرُہٗ،وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّاٰتِ أعْمَالِنَا،مَنْ یَّھْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ۔وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِيَ لَہٗ۔وَأَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ،وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلیٰ آلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ [1]
يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا [2]
{یٰٓاَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا۔يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا [3]
اما بعد!
دین کی دعوت کے سلسلے میں ایک بنیادی سوال یہ ہے،کہ لوگوں کو کس چیز کی طرف بلایا جائے؟ اسی سوال سے متعدد ضمنی سوالات پیدا ہوتے ہیں۔
ان سوالوں کے جواب میں لوگوں کی آراء اور طرزِ عمل میں اچھا خاصا اختلاف ہے۔کتنے ہی گروہوں نے دعوتِ دین کو اپنی اپنی پسند کی کچھ مخصوص باتوں میں محدود کر رکھا ہے۔
|