ہونے کے حکم سے کتاب اﷲکے ساتھ ساتھ سنت رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم وابستہ ہونا خود بخود مراد پاجاتا ہے۔ کتاب و سنت کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے مسلمانوں کے ’’حبل اللہ‘‘ (کتاب وسنت) سے وابستہ رہنے میں ان کے وحدت میں ڈھلے رہنے اور تفرقے سے بچنے کا طریقہ بھی پنہاں ہے اور اگر وہ تفرقے میں پڑ جائیں تو ان کے دوبارہ متفق و مجتمع ہونے اور وحدت میں ڈھلنے کی بنیاد بھی یہی ہے۔ اس کی تفصیل جاننے سے پہلے کتاب و سنت سے دیکھا جانا چاہئے کہ مسلمانوں /امت میں تفرقے کی بنا کیا ہے؟ اُمت میں تفرقے کی بنا ٭دین میں تفرق اختیار کرنا۔ ٭صراطِ مستقیم سے ہٹنا اور دیگر راستوں پر چلنا۔ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَھُمْ وَکَانُوْا شِیَعًا لَّسْتَ مِنْھُمْ فِیْ شَیئٍ﴾ ’’ جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرق اختیار کیا اور گروہوں میں بٹ گئے ان کے ساتھ آپ کا کوئی تعلق نہیں۔‘‘ (الانعام:159)۔ ﴿ وَاَنَّ ھٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَلَا تَتَّبِعُوْا السَّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ ذٰلِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ﴾ [الانعام:153] ’’ اور یہ کہ یہی ہے میری راہ جو سیدھی ہے سو اسی پر چلو اور مت چلو (دوسرے) راستوں پر کہ تمہیں اس کی راہ سے ہٹا کر متفرق کر دیں گے، یہ وہ باتیں ہیں جن کی تم کو اﷲنے ہدایت کی ہے تا کہ تم تقویٰ اختیار کرو۔‘‘ |