Maktaba Wahhabi

62 - 83
سوال 5: میں نے کسی شخص یا چند اشخاص کی غیبت کی ہے اور بعض دوسروں پر ایسی تہمت لگائی جس سے وہ بری تھے تو کیا اب معذرت کے ساتھ اس عیبت یا تہمت کی انہیں خبر دینا بھی شرط ہے ، اور اگر یہ شرط نہ ہو تو پھر میں توبہ کیسے کروں؟ جواب: اس مسئلہ کا انحصار مصالح و مفاسد کا موازنہ کرنے پر ہے۔ جن لوگوں کی اس نے غیبت کی یا ان پر تہمت لگائی ، اگر اس کا خیال ہو کہ خبر دینے سے وہ لوگ ناراض نہ ہوں گے، نہ ہی ان میں کینہ یا غم بڑھے گا تو ان پر صراحت کر دے اور ان سے معذرت طلب کرے خواہ یہ صراحت عام لفظوں سے ہو، جیسے یوں کہے کہ میں‌ نے ایام گزشتہ میں آپ کے حق میں کچھ غلطیاں کی ہیں یا ناجائز کلمات کہے ہیں اور اب میں نے اللہ کے حضور توبہ کی ہے لہٰذا آپ مجھے معاف فرما دیجئے اور پوری تفصیل نہ بتلائے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ اور اگر اس کا گمان ہو کہ ان لوگوں کو غیبت یا تہمت کی خبر دینے سے ان کا غصہ بھڑک اٹھے گا اور ان کا غم و غصہ بڑھ جائے گا اور اکثر اوقات ایسا ہی ہوتا ہے یا انہیں‌ عام لفظوں میں خبر دے تو وہ پوری طرح تو وہ پوری بات سنے بغیر رضامند نہ ہوں اور جب وہ تفصیل سن لیں تو اس کے لئے نفرت اور زیادہ ہو جائے تو اندریں صورت اسے خبر دینا
Flag Counter