حصے میں راوی کو کوئی شک نہیں ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قبول کیا۔میں نے کہا: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کھایا؟ انہوں نے فرمایا: آپ نے اس میں سے کھایا بعد میں وہ فرماتے تھے کہ اسے قبول کیا۔
(۹۵۷)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ یَقُوْلُ:إِنَّ خَیَّاطًا دَعَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لِطَعَامٍ صَنَعَہٗ قَالَ أَنَسٌ:فَذَھَبْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَقَرَّبَ إِلَیْہِ خُبْزًا مِنْ شَعِیْرٍ، وَمَرَقًا فِیْہِ دُبَّائُ وَقَدِیْدٌ قَالَ أَنَسٌ:فَرَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ حَوْلَ الصَّحْفَۃِ، قَالَ:فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَائَ بَعْدَ ذٰلِکَ الْیَوْمِ۔صحیح[1]
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ ایک درزی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کھانے پر دعوت کی جسے اس نے تیار کیا تھا۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گیا۔آپ کی خدمت میں جو کی روٹی اور شوربا پیش کیا گیا جس میں کدو اور خشک گوشت تھا۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھالی میں سے کدو چن رہے تھے۔میں اس وقت سے کدو کو پسند کرتا ہوں۔
(۹۵۸)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُعْجِبُہُ الدُّبَّآئُ، فَاُتِيَ بِطَعَامٍ وَدُعِيَ لَہٗ، فَجَعَلْتُ أَتَتَبَّعُہٗ فَأَضَعُ بَیْنَ یَدَیْہِ لِمَا أَعْلَمُ أَنَّہٗ یُحِبُّہٗ۔[2]
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کدو کو پسند کرتے تھے۔آپ کو ایک کھانے کی دعوت دی گئی تو میں کدو لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھتا تھا، کیونکہ میں جانتا تھا کہ آپ اسے پسند کرتے ہیں۔
(۹۵۹)عَنْ حَکِیْمِ بْنِ جَابِرٍ عَنْ أَبِیْہِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:دَخَلْتُ عَلَی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَرَأَیْتُ عِنْدَہٗ دُبَّآئَ یُقَطَّعُ، فَقُلْتُ:مَا ھٰذَا؟ قَالَ:(( نُکْثِرُ بِہٖ طَعَامَنَا))۔[3]
سیدناابوحکیم جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا تو دیکھا کہ وہاں کدو کاٹے جارہے ہیں میں نے کہا: یہ کیاہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم اس کے ساتھ اپنا کھانا(سالن)زیادہ کرتے ہیں۔
(۹۶۰)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ:أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یُحِبُّ الْقَرْعَ، وَکَانَ إِذَا وُضِعَ بَیْنَ یَدَیْہِ [4]
|