سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں سورۃ السجدہ اور سورۃ الدھر پڑھتے تھے۔
(۵۳۶)عَنْ حُذَیْفَۃَ رضی اللّٰہ عنہ:(( أَنَّہٗ صَلّٰی مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَکَانَ یَقُوْلُ فِيْ رُکُوْعِہٖ:(( سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِیْمِ))وَفِيْ سُجُوْدِہٖ:(( سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلٰی))وَمَا مَرَّ بِآیَۃِ رَحْمَۃٍ إِلاَّ وَقَفَ عِنْدَھَا فَسَأَلَ، وَلَابِآیَۃِ عَذَابٍ إِلاَّ وَقَفَ عِنْدَھَا فَتَعَوَّذَ۔صحیح[1]
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع میں سبحان ربی العظیم اور سجدے میں سبحان ربی الاعلیٰ کہہ رہے تھے اور جو رحمت والی آیت تلاوت فرماتے تو اللہ سے(رحمت کا)سوال کرتے اور جب عذاب والی آیت سے گزرتے تو ٹھہر کر اللہ کی پناہ چاہتے۔
(۵۳۷)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ :کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یُکْثِرُ أَنْ یَّقُوْلَ فِيْ رُکُوْعِہٖ وَسُجُوْدِہٖ:(( سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ، اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ))یَتَأَوَّلُ الْقُرْآنَ۔صحیح[2]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدے میں سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِيْ کثرت سے پڑھتے تھے۔اس طریقے سے آپ قرآن(پر عمل کرکے قرآن)کی تفسیر بیان فرماتے تھے۔
(۵۳۸)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ یَقُوْلُ فِيْ رُکُوْعِہٖ وَسُجُوْدِہٖ:((سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّ الْمَلَائِکَۃِ وَالرُّوْحِ))۔صحیح[3]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رکوع اور سجدے میں ’’سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّ الْمَلاَئِکَۃِ وَالرُّوْحِ،، پڑھتے تھے۔
(۵۳۹)عَنِ الْبَرَائِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ :کَانَ رُکُوْعُ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم؛وَسُجُوْدُہٗ؛ وَبَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ؛ وَإِذَا رَفَعَ مِنَ الرُّکُوْعِ؛ مَاخلَاَ الْقِیَامَ وَالْقُعُوْدَ، قَرِیْبًا مِنَ السَّوَائِ۔صحیح[4]
|