Maktaba Wahhabi

152 - 338
’’پھر اس آتش گیر مادّے کے اوپر آگ کے شعلے کی ذرع ہوگی۔‘‘ ۱۱۔ صحیح مسلم، نسائی اور ابن ماجہ کی ایک حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ((أَنَا بَرِیٌٔ مِمَّنْ حَلَقَ وَ سَلَقَ وَخَرَقَ)) [1] ’’میں اس سے بری و بیزار ہوں جس نے [غم و الم میں ] سرمنڈوایا، سینہ کوبی کی اور اپنے کپڑے پھاڑے۔‘‘ اسی طرح ایک اور حدیث میں غم و الم میں چیخنے چلّانے، سر منڈوانے اور کپڑے پھاڑنے والی عورت سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی براء ت و بیزاری کا ذکر آیاہے۔[2] ۱۲ تا ۱۵۔ اسی طرح ابو داود اور نسائی کی حدیث میں ارشادِ نبوی ہے: ((مَنْ عَقَدَ لِحْیَتَہٗ أَوْ تَقَلَّدَ وَتْراً أَوْ اسْتَنْجٰی بِرَجِیْعِ دَابَۃٍ أَوْ عَظْمٍ فَاِنَّ مُحَمَّداً بَرِیٌٔ مِنْہٗ )) [3] ’’جس نے اپنی داڑھی کو گرہ لگائی یا گلے میں تانت و تندی لٹکائی یا کسی جانور کے فضلے یا ہڈی سے استنجاء کیا تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس شخص سے بَری و بیزار ہیں۔‘‘ جبکہ سنن ترمذی میں ان چیزوں سے استنجاء نے کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے : ((فَاِنَّہٗ زَادُ اِخْوَانِکُمُ مِنَ الْجِنِّ )) [4]
Flag Counter