Maktaba Wahhabi

7 - 107
نفس کا احساس مٹا دیا تھا۔وہ خود بھی اس اَمر کو بھول گئی تھی کہ وہ کوئی حق لے کر پیدا ہوئی ہے یا اس کے لیے بھی عزت کا کوئی مقام ہے؟ اس ماحول میں جس مذہب نے نہ صرف قانونی اور عملی حیثیت سے بلکہ ذہنی حیثیت سے بھی انقلاب بر پا کیا وہ اسلام ہے۔اس نے عورتوں کی عزت اور اس کے حق کا تخیل انسانوں میں پیدا کیا ہے۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کو بتایا کہ عورت بھی ویسی ہی انسان ہے جیسا مرد ہے۔ ﴿ يَاأَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً ﴾(النساء:1) اور خدا کی نظر میں عورت و مرد کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ ﴿ لِلرِّجَالِ نَصِيبٌ مِمَّا اكْتَسَبُوا وَلِلنِّسَاءِ نَصِيبٌ مِمَّا اكْتَسَبْنَ﴾(النساء:32) ایمان اور عمل صالح کےساتھ روحانی ترقی کے جو درجات مرد کو مل سکتے ہیں وہی عورت کے لئے بھی کھلے ہوئے ہیں۔ اور حضرت عمر فرماتے ہیں کہ یہ وہ انقلاب ہے جس کی بنا پر اسلامی سوسائٹی میں عورت کو وہ بلند حیثیت حاصل ہوئی جس کی نظیر دنیا کی کسی سوسائٹی میں نہیں پائی جاتی۔ لیکن موجودہ دور میں مغربی تہذیب کی مسلسل یلغار اور غلط نظام تعلیم کی وجہ سے مسلمانوں کے اندر ایک بڑی تعداد ایسی پیدا ہوئی ہے جو اپنے مذہب اور اپنی تہذیب سے بیگانہ ہوتی جا رہی ہے اور مغربی تہذیب وتمدن نے مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کو بھی شدت سے متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔جب تک یہ خرابی صرف مردوں کے اَندر پھیل رہی تھی اُمت کی تباہی کا خطرہ اتنا زیادہ نہیں تھا۔بچے اپنی ماؤں کی
Flag Counter