Maktaba Wahhabi

59 - 118
کو صرف مردہ ہی نہیں کہا بلکہ مزید وضاحت فرما دی کہ ’’وہ زندہ نہیں ہیں‘‘ اس سے قبر پرستوں کا بھی واضح رد ہو جاتا ہے جو کہتے ہیں کہ قبروں میں مدفون مردہ نہیں، زندہ ہیں۔ اور ہم زندوں کو ہی پکارتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے معلوم ہوا کہ موت وارد ہونے کے بعد، دنیوی زندگی کسی کو نصیب نہیں ہو سکتی نہ دنیا سے ان کا کوئی تعلق ہی باقی رہتا ہے۔ٖ ٭ پھر ان سے نفع کی اور ثواب و جزا کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے؟ سورۃ الکہف : وَکَذٰلِکَ بَعَثْنٰہُمْ لِیَتَسَآئَ لُوْا بَیْنَہُمْ قَالَ قَائِلٌ مِّنْہُمْ کَمْ لَبِثْتُمْ قَالُوْا لَبِثْنَا یَوْمًا اَوْ بَعْضَ یَوْمٍ قَالُوْا رَبُّکُمْ اَعْلَمُ بِمَا لَبِثْتُمْ فَابْعَثُوْآ اَحَدَکُمْ بِوَرِقِکُمْ ہٰذِہٖ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ فَلْیَنْظُرْ اَیُّہَآ اَزْکٰی طَعَامًا فَلْیَاْتِکُمْ بِرِزْقٍ مِّنْہُ وَلْیَتَلَطَّفْ وَلاَ یُشْعِرَنَّ بِکُمْ اَحَدًا (۱۹) اسی طرح ہم نے انہیں جگا کر اٹھا دیا٭ کہ آپس میں پوچھ گچھ کر لیں ۔ ایک کہنے والے نے کہا کہ کیوں بھئی تم کتنی دیر ٹھہرے رہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ایک دن یا ایک دن سے بھی کم٭۔ کہنے لگے کہ تمہارے ٹھہرے رہنے کا بخوبی علم اللہ تعالیٰ ہی
Flag Counter