Maktaba Wahhabi

31 - 43
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے مزید فرمایا: ((فَلَمَّا تُوُفِّیَ اَبُوْسَلَمَۃَ،قُلْتُ کَمَا اَمَرَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَاَخْلَفَ اللّٰہُ لِیْ خَیْراً مِنْہٌ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم)) [1] جب ابو سلمہ(میرے شوہر) انتقال کر گئے تواللہ تعالیٰ نے مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی یہ دعاء پڑھنے کی توفیق دی اوراللہ نے ابوسلمہ کے بدلے میں مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دے دیئے۔ شِکوہ وشکایت شِکوہ کی دو قسمیں ہیں ۔ (۱)پہلی قسم ہے، اللہ تعالیٰ سے شکوہ وشکایت کرنا اور یہ صبر کے منافی نہیں ہے۔اس طرح کے شِکوہ کی بہت ساری مثالیں قرآنِ شریف میں موجود ہیں ۔اور انہیں میں سے ایک حضرت یعقوب علیہ السلام کا شِکوہ ہے،جس میں انہوں نے کہا تھا: {قَالَ اِنَّمَآ اَشْکُوْبَثِّیْ وَحُزْنِیْ ٓ اِلَی اللّٰہِ } (سورۂ یوسف:۸۶) ’’میں تو اپنی پریشانی اور رنج کی شکائیت وفریاد اللہ ہی سے کررہا ہوں ۔‘‘ (۲) شِکوہ وشکایت کی دوسری قسم وہ ہے جو انسانوں سے کی جاتی ہے۔کبھی اچھے الفاظ میں اور کبھی تیڑھے طریقوں سے ،جس طرح کہ ہم دیکھتے، اورلوگ مختلف حرکتیں کرتے ہیں ۔جیسے کپڑوں کاپھاڑنا،سر کا مونڈنا،ناراضگی کا اظہار کرنا،وغیرہ۔یہ سب صرف اپنا دکھ اور غم ظاہر کرنے کیلئے ہے۔اس طرح کا شِکوہ صبر کے منافی ہے۔کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کے حکم کو نہ ماننے
Flag Counter