Maktaba Wahhabi

192 - 257
الحمدللّٰه والصلاة والسلام علي رسوله وآله وصحبه وبعد: مجلس ہئیت کبار علماء کے بارہویں اجتماع منعقدہ ریاض ماہ ربیع الثانی 1398 ہجری میں رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل کا خط حوالہ نمبر555،مورخہ 16/1/1398ھ پیش ہوا جو سویڈن کے شہر مالو کے صدر رابطہ برائے اسلامی تنظیمات کے خط میں وارد موضوع پر مشتمل تھاجس میں صدر محترم مذکور نے یہ وضاحت کی ہے کہ"سکنڈے نیوین"ممالک میں وہاں کے جغرافیائی محل وقوع کے پیش نظر موسم گرما میں دن انتہائی لمبا اور موسم سرما میں انتہائی چھوٹا ہے جبکہ وہاں کے شمالی علاقوں میں موسم گرما میں آفتاب غروب ہی نہیں ہوتا اور موسم سرما میں اس کے برعکس آفتاب طلوع ہی نہیں ہوتا۔ایسی صورت میں ان ممالک میں بسنے والے مسلمان روزہ رکھنے اور افطار کرنے نیز اوقات نماز کی تعیین کی کیفیت جاننا چاہتے ہیں۔رابطہ عالم اسلامی کے جنرل سکریڑی نے اپنے خط میں اس بارے میں فتوی صادر کرنے کی دراخوست کی ہے تاکہ مذکورہ ممالک کے مسلمانوں کو اس فتوی سے باخبر کر سکیں۔ مجلس ہئیت کبار علماء کے اس اجتماع میں مسئلہ ہذا سے تعلق دائمی کمیٹی برائے علمی تحقیقات وافتاء کا تیار کردہ بیان اور فقہاء سے منقول دیگر نصوص بھی پیش کئے گئے اور ان پر بحث و نظر اور مناقشہ کے بعد مجلس نے درج ذیل بیان جاری کیا: 1۔جن ممالک میں دن اور رات ایک دوسرے سے جدا جدا ہوں بایں طور کہ وہاں فجر طلوع ہوتی ہو اور آفتاب غروب ہوتا ہو البتہ موسم گرما میں دن بہت ہی طویل ہوتا ہو اور اس کے برعکس موسم سرما میں بہت ہی چھوٹا ہو۔ایسے ممالک میں رہنے والے مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ انہی اوقات میں نماز ادا کریں جو شرعاً متعین اور معروف ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کا یہ حکم عام ہے۔
Flag Counter