M Wahhabi
Home
(current)
Deobandi Books
Brailvi Books
Options
Action 1
Action 2
Logout
ڈھونڈیں
Maktaba Wahhabi
26
- 190
فہرست مضامین
×
مضمون تلاش کریں
پیش لفظ
کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں :
مبحث اوّل
جھوٹ کی سنگینی
تمہید:
(۱) جھوٹ کا زمانہ جاہلیت میں معیوب سمجھا جانا
(۲) جھوٹ کا ایمان کے منافی ہونا
(۳) جھوٹ اور شرک کا باہمی تعلق
(۴) جھوٹ کا منافقوں کی خصلتوں میں سے ہونا
(۵) جھوٹ کا باعث قلق و اضطراب ہونا
(۶) جھوٹ کا راہِ ہدایت کی رکاوٹ ہونا
(۷) جھوٹ اور اس کے مطابق عمل قبولیتِ روزہ میں رکاوٹ
(۸) جھوٹ کا تاجروں کو فاجر بنانے والی چیزوں میں سے ہونا
(۹) جھوٹ کا گناہوں اور جہنم کی طرف لے جانا
( ۱۰ ) کذّاب کے لیے شدید اور طویل عذاب
(۱۱) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کا جھوٹ کے متعلق موقف
(۱۲) جھوٹ کا خالی از خیر ہونا
مبحث دوئم جھوٹ چھوڑنے کا صلہ
قصہ سے معلوم ہونے والی باتیں :
ا: ان کے ساتھ قطع تعلق کا حکم:
ب: ان پر ناپاک ہونے کا حکم:
ج: جہنم کا ٹھکانا ہونا:
د: اللہ تعالیٰ کا ان سے راضی نہ ہونا:
ہ: ان کو فاسق قرار دینا:
مبحث سوئم جھوٹ کی اقسام
تمہید:
(۱) اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنا
ا۔ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے کی قباحت:
ب۔ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ کا بُرا انجام:
ج۔ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنے کی شکلیں :
(۲) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا
ا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے کی حرمت کے دلائل:
ب۔ ایک حدیث میں عمداً جھوٹ بولنے والے کا حکم:
ج۔ ترغیب و ترہیب کی غرض سے جھوٹی حدیث بنانا: اس بارے میں دو دلائل:
دونوں دلائل کی حقیقت:
ہ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ کے خدشہ کے پیش نظر قلتِ روایت:
(۳) جھوٹا خواب
ا:بڑے جھوٹوں میں سے ایک جھوٹ:
ب۔ دائمی عذاب کا مستحق ہونا:
۱:جھوٹے خواب اور اس کے عذاب میں باہمی مناسبت:
۲: شدید وعید کی حکمت:
(۴) اپنے باپ کی بجائے کسی اور کی طرف نسبت کرنا
ا۔اس گناہ کی سنگینی:
ب:اس جھوٹ کی بعض شکلیں
(۵) نہ ملنے کے باوجود حاصل ہونے کا دعویٰ کرنا
حدیث میں صیغہ تثنیہ استعمال کرنے کی حکمت:
ب: اس جھوٹ کی بعض موجودہ شکلیں :
(۶) تہمت لگانا
ا۔ تہمت کی سنگینی
ا: سب سے جھوٹی بات:
۲: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا صحابہ سے اجتناب تہمت کا عہد لینا:
ب: تہمت کی بعض شکلیں
۱: بے گناہ کو موردِ الزام ٹھہرانا:
۲: پاک دامن عورتوں پر بہتان :
۳: اپناگناہ بے گناہ کے سر تھوپ دینا:
(۷) جھوٹی گواہی دینا
۱۔ کبیرہ گناہوں میں سے ایک بہت بڑا گناہ:
ب۔ عباد الرحمن کے اوصاف کے منافی:
(۸) مال کی خاطر جھوٹی قسم کھانا
ا: اس گناہ کی سنگینی:
ب: مال کی خاطر جھوٹی قسم کی دو شکلیں :
(۱) مالِ مسلم ہڑپ کرنے کی خاطر جھوٹی قسم کھانا
۱: بہت ہی بڑے گناہوں میں سے ایک:
ب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسے شخص کے لیے بد دعا:
ج:جھوٹی قسم کا مال کو ختم کر دینا:
د: جھوٹی قسم کا گھروں کو اُجاڑ دینا:
ہ: روزِ قیامت تک دل میں نقطہ کا سبب ہونا:
و: دوزخ میں داخلہ اور جنت سے محرومی:
ز: روزِ قیامت پانچ قسموں کا عذاب:
ح: کسی کے مال پر ناحق دعویٰ کا عبرتناک انجام:
(۲) سودا فروخت کرنے کی خاطر جھوٹی قسم کھانا
حدیث شریف کے متعلق دو باتیں :
جھوٹی قسم کے ساتھ سودا بیچنے کی تین شکلیں :
ب: سودے کی پیش کردہ قیمت کے متعلق جھوٹی قسم:
ایک اشکال کے متعلق وضاحت:
ج: مخصوص قیمت پر سودا فروخت نہ کرنے کی جھوٹی قسم:
(۹) تجارت میں جھوٹ
ا:جھوٹ سے برکت کا خاتمہ:
تنبیہات:
۱: حدیث شریف پر عمل کرنے والے کا ہی برکت پانا:
۲: سچ کا دنیا و آخرت کی خیر کے اسباب میں سے ہونا:
۳: جھوٹ کا دنیا و آخرت میں بد بختی کا سبب ہونا:
۴: جھوٹ سے دوری ابن عوف رضی اللہ عنہ کی امیری کا ایک سبب:
ب:جھوٹ کا تاجروں کو فجار بنانے کا ایک سبب:
(۱۰) مزاحاً جھوٹ بولنا
ا:جھوٹ کا سنجیدگی و مذاق میں نادرست ہونا:
ب: مزاحاً جھوٹ ترک کیے بغیر ایمان کا نا مکمل رہنا:
ج: مزاحاً ترک جھوٹ پر وسط جنت میں گھر کی ضمانت:
(۱۱) لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا
(۱۲) ازارہ تکلف جھوٹ بولنا
(۱۳) مخاطب کو حقیر سمجھتے ہوئے جھوٹ بولنا
ا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اس سے منع فرمانا:
ب: ابن مسعود رضی اللہ عنہ کااس سے روکنا:
(۱۴) ہر سنی ہوئی بات بیان کرنا
ا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اس سے منع فرمانا:
ب: سلف صالحین کا اس سے روکنا:
مبحث چہارم جھوٹ بولنے کی اجازت کے مواقع ا: اس کے متعلق تین احادیث
ب:جائز جھوٹ کے بارے میں تنبیہات
۱: ان حالات میں جائز [جھوٹ] سے مراد:
۲: ان حالات میں جھوٹ کا استعمال بوقت مجبوری:
۳:کیا جھوٹ سے مراد تعریض اور توریہ ہے؟
۴: زوجین کے درمیان جواز جھوٹ سے مراد دھوکا بازی نہیں :
۵: اضطرار ی حالت میں جھوٹ کے جواز پر اتفاق:
حرفِ آخر
نتائج بحث:
اپیل:
فهرس المراجع و المصادر
کتاب کی معلومات
×
Book Name
جھوٹ کی سنگینی اور اس کی اقسام
Writer
پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی
Publisher
قدوسیہ اسلامک پریس
Publish Year
جنوری 2007ء
Translator
Volume
Number of Pages
190
Introduction