Maktaba Wahhabi

44 - 61
ان شاء اللہ العزیز ضرور کا میابی سے سرخروہوسکتے ہیں۔ زورِ بازو آزما شکوہ نہ کر صیاد سے ٹوٹا نہیں آج تک کوئی قفس فریاد سے جب تک جسم میں خون صاف نہیں ہوگا بیماری کے لئے دوا کام نہیں کرے گی اسی طرح دل میں ایمان جب تک شرک سے پاک نہیں ہوگا مسائل کے حل کے لئے تدبیریں کام نہیں دے سکتیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {اَلَّذِیْنَ آمَنُوْا وَلَمْ یَلْبِسُوْا إِیْمَانَہُمْ بِظُلْمٍ أُ ولَـٰٓئِکَ لَہُمُ الْأَمْنُ} (سورۂ الانعام:۸۲) ’’جو لوگ ایمان لاکر اپنے ایمان کو شرک سے آلودہ نہیں کرتے ہیں انھیں کے لیے امن ہے۔‘‘ لہٰذا اس درد ناک الم وضطراب سے نجات پانے کے لئے ہم سب کو ممکنہ حدتک دینی تعلیمات سے آشناء ہونا چاہیئے اور اپنے بچوں کو بھی دینی تعلیمات سے واقف کرانا چاہیئے۔ 2اس کے بعد دوسرا کام جو کرنا ہے وہ یہ کہ شادی میں غیر شرعی لین دین ہر گزنہیں کریں گے۔ اگر کوئی لڑکی والوں سے جہیز جوڑے کی بھیک مانگے تو فوراً اس کو بر سرعام لایاجائے۔ ڈوری لینا اور دینا قانوناً بھی جرم ہے۔ اگر کوئی متمول شخص اپنی خوشی سے دولہے کو جوڑے کا پیسہ دے تو اس کے ساتھ بھی ایسی ہی کاروائی کرنی چاہئے۔کیونکہ حرام کام خوشی سے کرنے سے حلال نہیں ہوجاتاجیسے رشوت خوشی سے دینے سے اس کے جرم ہونے میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ بستیوں میں یہ بڑے لوگ ہی اپنے پیسوں کے گھمنڈ میں آکر اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بھول کر اپنی حرام کمائی کو حرام کام میں خرچ کرکے شان جتاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
Flag Counter