Maktaba Wahhabi

40 - 61
’’اورفضول خرچی سے مال نہ اڑائو ۔ فضول خرچی کرنے والے تو شیطان کے بھائی ہیں اورشیطان تو اپنے رب ( کی نعمتوں ) کا کفران کرنے والا (یعنی نا شکرا) ہے ۔‘‘ اللہ کی دی ہوئی نعمت کو اسی کی مرضی کے مطابق خرچ کرنا مؤمن کی نشانی ہے۔ حق کامعاملہ جب اس طرح ہے تو مسلمان حضرات کا اپنے مال سے اپنی بیٹی کے لئے شوہر خرید نے کے لئے خرچ کرنے کا جواز کہاں پیدا ہوتا ہے؟ جبکہ شادی پر یہ جہیز جوڑے کی رسم شریعتِ اسلامیہ کی عین خلاف ورزی ہے۔ اب تک جو قرآن وحدیث سے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پیش کیے گئے ان کو لڑکی والے اور لڑکے والے دونوں طرف کے حضرات اپنے لئے مشعلِ راہ بنائیں اور فوراً اس قبیح رسم ورواج سے باز آجائیں اور اپنی عاقبت خراب کرنے سے بچیں اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کو مدنظر رکھتے ہوئے زندگی گزاریں۔ ورنہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِاٰیٰتِنَا ہُمْ أَصْحَابُ الْمَشْئَمَۃِo عَلَیْْہِمْ نَارٌ مُّؤْصَدَۃٌ} (سورۂ بلد:۱۹،۲۰) ’’ اور جولوگ ہمارے احکام کا انکار کریں وہ منحوس وبد نصیب ہیں۔ ان کو آگ میں داخل کرکے نکلنے کی تمام راہیں بند کردی جائیں گی۔‘‘ اعاذنااللّٰہ وایاکم منھا۔
Flag Counter