Maktaba Wahhabi

29 - 61
حقیقت ہے کے سینکڑوں لڑکیاں جن کی عمریں پچیس، تیس،پینتیس سال ہوگئی ہیں بن بیاہی بیٹھی ہیں۔ 3 لڑکی والدین کے لئے رحمت کے بجائے زحمت بن جاتی ہے، اور باپ کو اپنی بیٹی کی شادی کی خاطر حلال وحرام میں تمیز کیے بغیر مال کمانا پڑتا ہے۔ اس طرح وہ حرام کی کمائی کرکے اپنے نامۂ اعمال کو سیاہ کرلیتے ہیں۔ 4 شوہر چونکہ اپنی بیوی کا مال کھائے ہوئے ہوتا ہے لہٰذا مجبوراً اسے اپنی بیوی کی اخلاقی کمزوریوں کو نظر انداز کرنا پڑتا ہے۔ 5 اگر ازدواجی زندگی میں تلخیاں شروع ہوجائیں اور طلاق ناگزیز ہوجائے تو طلاق کے مسئلہ میں بے شمار پر یشانیاں لاحق ہوجاتی ہیں۔ کیونکہ عورت اپنا مال ڈوبنے کے ڈرسے خلع نہیں لیتی۔ مرد اگر طلاق دے تو بیوی کا مال جو کھایا تھا وہ اسے اداکرنا پڑتا ہے جواکثر ناممکن ہوتا ہے۔ 6 اپنی لڑکی کیلئے سہاگ خرید نے کی فکر میں والدین حج اور زکوٰۃ جیسے اسلامی ارکان کو چھوڑدیتے ہیں۔ 7 معاشرے کے جو ان لڑکے اپنے سسرال سے ملنے والی مفت دولت کی وجہ سے کام چوراور سہل پسندہو جاتے ہیں۔
Flag Counter