Maktaba Wahhabi

29 - 66
سِحر ( جادو) کا علاج ودَم سِحر [جادو] بر حق ہے۔ ([1])سِحر اور اسکے مختلف صیغوں کا ذکر قرآن کریم میں (سورۃ البقرۃ ، آیت : ۱۰۲ کے علاوہ) کم و بیش ساٹھ (۶۰) مقامات پر آیا ہے ۔[2] اسی طرح صحیح بخاری و مسلم میں بھی اسکا ذکر ہے ۔( [3]) اور اُسی مقام پر لبید بن اعصم یہودی کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جادو کرنے کا واقعہ بھی مذکور ہے ۔اور تمام مفسِرین کا اتفاق ہے کہ قرآنِ کریم کی آخری دو سورتوں کے نزول کا سبب بھی اسی جادو کا علاج و ازالہ تھا ۔ البتہ جادو کا سیکھنا قرآنِ کریم (سورۃ البقرۃ ، آیت : ۱۰۲ )کی رو سے کُفر اور جادو کرنا صحیح احادیث کی رو سے حرام و کبیرہ گناہ ہے ۔([4])اور بعض احادیث کی رو سے جادوگر کی سزا ’’ سزائے موت ‘‘ ہے ۔ [5] وقوعِ سِحر (جادو) سے قبل احتیاطی تدابیر : ذکر و دعاء اور تلاوت وغیرہ : وقوعِ سِحر ( جادو) سے قبل احتیاطی تدابیر میں سے سب سے اہم ترین چیز ذکر و دعاء اور تلاوتِ قرآن ہے ۔ علّامہ ابن قیّم رحمۃ اللہ علیہ نے زاد المعادمیں لکھا ہے : ’’ اگر اللہ کے ذکر و اذکار ، دعاؤں اورمُعوِّذات سے انسان کا دل معمور اور زبان تر رہے تو اُس پر جادو کا اثر ہوتا ہی نہیں، اور اگر کسی کمی کوتاہی کے باعث اثر ہوہی جائے تو اِن کے
Flag Counter