Maktaba Wahhabi

21 - 105
(ا) اللہ تعالیٰ کا بیٹیوں کو بیٹوں سے پہلے ذکر کرنا اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: {لِلّٰہِ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ط یَخْلُقُ مَا یَشَآئُ ط یَہَبُ لِمَنْ یَّشَآئُ اِِنَاثًا وَّیَہَبُ لِمَنْ یَّشَآئُ الذُّکُوْرَ}[1] [آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ تعالیٰ ہی کی ہے۔ وہ جو چاہتے ہیں پیدا کرتے ہیں، جسے چاہتے ہیں بیٹیاں عطا کرتے ہیں اور جسے چاہتے ہیں، بیٹے عطا کرتے ہیں۔] اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے پہلے بیٹیوں کے دینے کا ذکر فرمایا، پھر بیٹوں کے عطا فرمانے کا ذکر کیا۔ امام ابن قیم اس بارے میں دو اقوال نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں: ’’وَعِنْدِيْ وَجْہُ آخَرَ، وَھُوَ أَنَّہ سُبْحَانَہُ قَدَّمَ مَا کَانَتْ تُؤَخِّرُہُ الْجَاھِلِیَّۃُ مِنْ أَمْرِ الْبَنَات، حَتَّی کَأَنَّ الْغَرَضَ بَیَانُ أَنَّ ھٰذَا النَّوْعَ الْمُؤَخَّرَ الْحَقِیْرَ عِنْدَکُمْ مُقَدَّمٌ عِنْدِيْ فِيْ الذِّکْرِ۔‘‘[2] [میرے نزدیک اس کی ایک اور حکمت ہے اور وہ یہ ہے، کہ اللہ سبحانہ نے بیٹیوں کو مقدم کیا ہے، جن کو اہل جاہلیت مؤخر کرتے تھے، گویا کہ یہ بیان
Flag Counter