Maktaba Wahhabi

103 - 105
حوالے سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہ کی۔ ۹: داماد کو غم اور سختی کے وقت پڑھنے والی دعا، قرض ادا کروانے والی دعا اور نماز کے بعد اور بستر پر آنے کے بعد پڑھنے والے کلمات سکھلائے۔ ۱۰: داماد کے لیے گندگی سے دوری، خوب پاکیزگی، دل کی راہنمائی، ثباتِ لسان، مرض سے شفایابی اور گرمی اور سردی کا احساس ختم ہونے کی دعائیں کی۔ [1] مذکورہ بالا باتوں سے یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک بیٹی کی شان و عظمت کس قدر بلند و بالا تھی۔ اے اللہ کریم! ہمیں بھی اپنی بیٹیوں سے ایسا ہی معاملہ کرنے کی توفیق نصیب فرمائیے۔ آمین یا حي یا قیوم۔  حرفِ آخر اپنے رب رحمن و رحیم کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں، کہ انہوں نے مجھ ایسے کمزور اور ناتواں بندے کو اس اہم موضوع کے متعلق کام کرنے کی توفیق سے نوازا، فَلَہُ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا خَلَقَ ، وَلَہُ الْحَمْدُ مِلْ ئَ مَا خَلَقَ ، وَلَہُ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا فِي الْأَرْضِ وَالسَّمَائِ ، وَلَہُ الْحَمْدُ مِلْ ئَ مَا فِي الْأَرْضِ وَالسَّمَائِ ، وَلَہُ الْحَمْدُ عَدَدَ مَا أَحْصَی کِتَابُہُ ، وَلَہُ الْحَمْدُ عَدَدَ کُلِّ شَیْئٍ ، وَلَہُ الْحَمْدُ مِلْ ئَ کُلِّ شَیْئٍ ۔ اب انہی سے اس نا تمام کوشش کی قبولیت، اور اس کو میرے اور امت کے لیے نافع اور مفید بنانے اور اس میں موجود خلل، نقص، تقصیر اور کوتاہی کی معافی کی انتہائی عاجزانہ التجا ہے۔ إِنَّہُ جَوَّادٌ کَرِیْمٌ۔ ا: خلاصۂ کتاب: کتاب میں بیان کردہ باتوں کا خلاصہ یہ ہے: ۱: اللہ کریم نے قرآن کریم میں بیٹیوں کا ذکر بیٹوں سے پہلے فرمایا۔ اور اس سے۔ بقول امام ابن قیم۔ یہ واضح کرنا مقصود تھا، کہ تمہاری طرف سے نظر انداز کی ہوئی یہ حقیر قسم میرے نزدیک ذکر میں مقدم ہے، یا۔بقول علامہ الوسی۔ ان کی کمزوری کے پیشِ نظر، ان کا خصوصی خیال رکھنے کی تاکید کی خاطر انہیں ذکر میں مقدم کیا گیا۔ ۲: بیٹیوں کی پیدائش پر افسردہ ہونا کافروں کی قابلِ مذمّت صفات میں سے ہے۔
Flag Counter