Maktaba Wahhabi

142 - 224
باب سوئم: مسلمانوں کی جماعت کے وحدت میں ڈھلنے کی عملی صورت جماعت کی اہمیت کے حوالے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات پیچھے بھی گزر چکے ہیں، آپ کے ایک ارشاد کے مطابق ’’جماعت کے ساتھ اﷲکا ہاتھ ہے’‘ کتاب و سنت سے معلوم ہوتا ہے کہ ’’حبل اﷲسے وابستگی’‘ اگر مسلمانوں کے وحدت میں ڈھلنے کی بنیاد ہے تو ’’جماعت’‘ اس وابستگی کا لازمی تقاضا اور ان کی وحدت کی وہ عملی صورت ہے جو اﷲتعالیٰ کو مطلوب ہے، کتاب و سنت سے دیکھا جانا چاہئے کہ وہاں اس جماعت سے کیا مراد ہے؟ 1۔ جماعت: امت/مسلمانوں کے کتاب و سنت پہ اﷲکے حکم کے مطابق قائم افراد: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ: [اِنَّ اَھْلِ الْکِتَابَیْنِ افْتَرَقُوْا فِیْ دِیْنِھِمْ عَلٰی ثِنَتَیْنِ وَسَبْعِیْنَ مِلَّۃً وَاِنَّ ھٰذِہِ الْاُمَّۃَ سَتَفْتَرِقُ عَلٰی ثَلَاثٍ وَّسَبْعِیْنَ مِلَّۃً یَعْنِیْ الْاَھْوَائَ کُلُّھَا فِیْ النَّارِ اِلَّاوَاحِدَۃً وَھِیَ الْجَمَاعَۃُ وَاِنَّہٗ سَیَخْرُجُ فِی اُمَّتِی اَقْوَامٌ تَجَارٰی بِھِمْ تِلْکَ الْاَھْوَائُ کَمَا یَتَجَارَی الْکَلْبُ بِصَاحِبِہٖ لَا یَبْقِی مِنْہُ عِرْقٌ وَلَا مَفْصِلٌ اِلَّا دَخَلَہٗ] [احمد، مسند الشامیین، امیر معاویہ رضی اللّٰه عنہ ] ’’ دونوں اہل کتاب اپنے دین میں بہتر ملتوں (گروہوں) میں متفرق ہوئے اور یہ
Flag Counter