Maktaba Wahhabi

113 - 224
باب دوئم: توحید اﷲاور حبل اللہ وحدت میں رہنے اور افتراق سے بچنے کی بنیاد اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿ اِنَّ ھٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃ ً وَّاحِدَۃً وَّاَنَا رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْنَ o وَتَقَطَّعُوْا اَمْرَھُمْ بَیْنَھُمْ کُلٌ اِلَیْنَا رٰجِعُوْنَ ‘‘۔[الانبیائ:92…93] ’’ درحقیقت یہ تمہاری امت امتِ واحدہ ہے اور میں تمہارا رب ہوں پس تم صرف میری ہی عبادت کرو مگر انہوں نے اپنے امر کو آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر لیا، سب کو ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔‘‘ ’’اﷲکی توحید‘‘ پہ اقامت تمام انسانوں کے وحدت میں رہنے کی بنیاد آیاتِ بالا سے معلوم ہوتا ہے کہ صرف ایک اﷲکی بندگی کرنے (اﷲکی توحید پہ قائم ہونے) کی بنا پر تمام انسان ایک ہی امت تھے لیکن جب انہوں نے اس امر کو ٹکڑے ٹکڑے کر لیا اور غیر اﷲکی بھی بندگی اختیار کی تو اپنے اپنے الٰہ غیر اﷲکی اقتداء میں الگ الگ گروہوں میں تقسیم ہو گئے اور ذیل کی آیت سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ جب بکھرے انسانوں کی دعوت دی جائے گی تو سب سے پہلے اﷲکی توحید ہی پہ قائم ہونے کی دعوت دی جائے گی جو ان میں قدرِ مشترک رہی ہے جیسا کہ اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے کہ:۔ ﴿ قُلْ یَا اَھْلَ الْکِتٰبِ تَعَالَوْا اِلٰی کَلِمَۃٍ سَوَآئٍ بَیْنَنَا وَبَیْنَکُمْ اَلَّا نَعْبُدَ اِلَّا اللّٰہَ
Flag Counter