Maktaba Wahhabi

9 - 112
اعتراض نمبر 1:۔ اصح الکتب بعد کتاب اللہ سے کیا مراد ہے ؟ احمد سعید خان ملتانی جن کی جہالت ان کی تحریرمیں عیاں ہے نے اپنی کتاب میں یہ جملہ’’ اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ پر اعتراض کیا ہے اور اسے شرک کے ضمن میں داخل کیا ہے۔ (قرآن مقدس اور بخاری محدث ص5) جواب:۔ میرے خیال میں مصنف کوکتب عقائد پڑھنے کی اشدضرورت ہے ممکن ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث دشمنی میں ان کے تمام عقائد کورے ہوگئے ہوں۔ مغالطہ کہاں سے پیدا ہوا !جب سے کتاب اللہ سے مراد صرف اور صرف قرآن مجید ہی لیاگیااسی دن سے اس جہالت کی ابتداء ہوئی حالانکہ کتاب اللہ کا اطلاق قرآن مجید کے ساتھ ہر صحیح حدیث پر بھی ہوتا ہے۔ مثلاً ’’إِنَّ عِدَّۃَ الشُّہُورِ عِنْدَ اللّٰہِ اثْنَا عَشَرَ شَہْرًا فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالأَرْضَ مِنْہَا أَرْبَعَۃٌ حُرُمٌ ‘‘ (التوبہ 9؍36) ’’ یقینا اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی بارہ (12)ہے کتاب اللہ میں اس دن سے جس دن اللہ نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا جس میں چار مہینے حرمت والے ہیں ۔‘‘ مندرجہ بالاآیت مبارکہ سے پتہ چلتا ہے کہ بارہ مہینوں کی گنتی کتاب اللہ میں موجود ہے۔اگر ہم کتاب اللہ سے مراد یہاں صرف’’ قرآن‘‘ ہی لیں تو یقینا ہم کبھی بھی ان مہینوں کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکتے اگر ہم کتاب اللہ سے مراد’’ قرآن مجید اور صحیح احادیث ‘‘لیں جیساکہ آیت سے بھی واضح ہے تو یقینا ہم ان مہینوں کو پالیں گے۔ بارہ مہینوں کی گنتی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث ہی سے ثابت ہیں۔ مثلاً 1)السنن الکبری للنسائی کتاب النکاح باب البناء فی شوال جلد 3رقم الحدیث5572
Flag Counter