Maktaba Wahhabi

263 - 358
نہیں کیا ہے، جب کہ انھوں نے بھی یہی کچھ کہا ہے۔ بہر حال ان سے یہ بات واضح ہے کہ نزولِ مسیح علیہ السلام کا عقیدہ: ٭ قرآنِ کریم کی آیات (نصوصِ قرآنیہ) سے ثابت ہے۔ ٭ اس کی بابت احادیث متواتر اور قطعی ہیں۔ ٭ اس پر اُمتِ مسلمہ کا اجماع ہے۔ ٭ اس سے متعلقہ آیات و احادیث کی دور از کار تاویل زیغ و ضلال ہے۔ ٭ اس کا انکار کفر و الحاد ہے۔ یہ کتاب ’’المجلس العلمي‘‘ کراچی کے زیرِ اہتمام ۱۹۶۱ء میں شائع ہوئی ہے۔ علامہ کشمیری مرحوم کی دوسری کتاب: اس مسئلے میں علامہ انور شاہ کشمیری (المتوفی ۱۳۵۲ھ) کی دوسری کتاب ’’التصریح بما تواتر في نزول المسیح‘‘ ہے۔ اس کے عنوان سے ہی واضح ہے کہ یہ مسئلہ متواتر نصوص سے ثابت ہے۔ چناں چہ اس میں ۸۵ احادیث ہیں۔ ۷۵ علامہ کشمیری کی اور دس مولانا مفتی محمد شفیع دیوبندی مرحوم کی جمع کردہ ہیں۔ ان کے علاوہ ۳۵ صحابہ و تابعین کے آثار ہیں۔ گویا ایک سو بیس احادیث و آثار کا مجموعہ ہے۔ اس اعتبار سے یہ کتاب ان لوگوں کے مونہوں پر ایک زناٹے دار طمانچہ ہے جو ان احادیث کی بابت ’’آحاد، آحاد‘‘ کی رٹ لگانے سے باز نہیں آتے۔ اس کتاب کا مقدمہ مولانا مفتی محمد شفیع مرحوم نے لکھا ہے، جو کم و بیش ساٹھ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس مقدمے میں بھی مولانا بنوری کی طرح فاضل مقدمہ نگار نے بھی مسئلے کو نصوصِ قرآنی اور متواتر احادیث اور اجماعِ امت سے ثابت شدہ قرار دیا ہے اور اس کے انکار کو کفر سے تعبیر کیا ہے۔ اس کتاب پر
Flag Counter