Maktaba Wahhabi

133 - 358
إن شاء اللّٰه اس میں ان کے لیے: {اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَعِبْرَۃً لِّاُولِی الْاَبْصَارِ} [آل عمران: ۱۳] ’’بلاشبہہ اس میں آنکھوں والوں کے لیے یقینا بڑی عبرت ہے۔‘‘ کا سامان ہو گا۔ مغالطہ انگیزی: موصوف کی ایک صفت یا مجبوری ،دیگر اہلِ باطل کی طرح، مغالطہ انگیزی ہے جس کے نمونے پچھلے صفحات میں گزرے ہیں۔ اس لیے کہ ان کا سارا موقف یا نظریہ ہی مغالطات پر مبنی ہے، مثلاً: دیکھیے! 1 ان کا یہ دعویٰ کتنا بڑا مغالطہ ہے کہ میرے موقف اور ائمہ سلف کے موقف میں سرمو (بال برابر) فرق نہیں ہے۔ کیا یہ حقیقت ہے یا جھوٹ؟ یقینا جھوٹ، بلکہ اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔ پھر یہ مغالطہ انگیزی، فریب کاری اور دجل و تلبیس کے سوا کیا ہے؟ 2 موصوف لکھتے ہیں: ’’تنقید سے بالا تر اگر کوئی چیز ہے تو وہ صرف کتاب و سنت ہیں اور ان کی تعبیر و تشریح کا حق ہر اس شخص کو حاصل ہے جو اپنے اندر اس کی اہلیت پیدا کر لے۔‘‘[1] یہاں ’’کتاب و سنت‘‘ کے الفاظ کا استعمال بھی سراسر فریب کاری اور یہ تاثر دینا ہے کہ وہ بھی اہلِ اسلام کی طرح کتاب و سنت کو تنقید سے بالاتر سمجھتے اور اُن کی حقانیت کے قائل ہیں، لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟ ہرگز نہیں۔ ان کے نزدیک تو نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتیں محفوظ ہی نہیں ہیں۔ احادیث کے مجموعوں میں سنتیں ہی درج ہیں، اس لیے محدثین نے اپنے مجموعۂ احادیث کے ناموں ہی
Flag Counter