نے ایسی عورتوں کو لعنت فرمائی ہے جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں،اور ایسے مردوں کو لعنت کی ہے جو عورتوں کی مشابہت اپنائیں۔[1]
خلاصہ یہ ہے کہ ایسے بٹن جو خاص مردوں کا پہناوا ہوں،عورتوں کو ان کا استعمال کرنا حرام ہے،کیونکہ اس میں ان مردوں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہے،اور جو ایسے نہ ہوں ان کا استعمال جائز ہے۔(محمد بن ابراہیم)
سوال:کیا مرد اور عورت کے لیے انگوٹھی،عینک،کنگن،کڑا،گھڑی اور زنجیر وغیرہ پہننا جائز ہیں جبکہ یہ سونے،چاندی،پیتل یا لوہے کی بنی ہوئی ہوں؟
جواب:عینک چاندی کی ہو سکتی ہے اور سونے کی یا ان کے علاوہ بھی،اسے مرد اور عورت سبھی استعمال کر سکتے ہیں۔ سوائے اس کے کہ اس میں سونا بہت زیادہ ہو (تو مرد استعمال نہیں کر سکتا) کیونکہ سونا مردوں کے لیے منع اور حرام ہے۔اس کی دلیل حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"أُحِلَّ الذَّهَبُ وَالحَرِيرُ لِلإِنَاثِ مِنْ أُمَّتِي،وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِهَا "
"سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور اس کے مردوں کے لیے حرام کیا گیا ہے۔" [2]
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:
نهى رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم عن لبس الذهب إلا مقلعا
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے سوائے اس کے کہ تھوڑا سا ہو۔"
اور سند اس کی جید (عمدہ) ہے۔[3]
اور اگر عینک چاندی کی ہو تو مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے جائز ہے۔اس کی دلیل یہ ہے کہ آپ علیہ السلام نے فرمایا:' وَلَكِنْ عَلَيْكُمْ بِالْفِضَّةِ فَالْعَبُوا بِهَا لَعِبًا ' لیکن چاندی اختیار کرو اور اس سے خوب کھیلو۔"[4]
|