Maktaba Wahhabi

661 - 868
پہنا دیا۔بعد میں آپ نے مجھ سے دریافت فرمایا:"کیا بات ہے کہ تو نے وہ قبطی کپڑا پہنا نہیں ہے؟" میں نے کہا:اے اللہ کے رسول!وہ میں نے اپنی بیوی کو پہنا دیا ہے۔آپ نے فرمایا: " مُرْهَا،فَلْتَجْعَلْ تَحْتَهَا غِلَالَةً،فَإِنِّي أَخْشَى أَنْ تَصِفَ حَجْمَ عِظَامِهَا " "اسے کہنا کہ اس کے نیچے (بنیان کی طرح کوئی) زیر جامہ بھی استعمال کرے۔مجھے اندیشہ ہے کہ اس سے اس کی ہڈیوں کا حجم جھلکے گا۔" [1] فقہائے کرام نے لکھا ہے کہ عورت کے لیے اپنا کمر بند کس کر باندھنا بھی درست نہیں ہے،جیسے کہ زنار[2] ہوتی ہے،نماز کے اندر ہو یا اس کے علاوہ،کیونکہ اس سے عورت کی سرین اور دیگر اعضاء بہت نمایاں ہو جاتے ہیں۔ فقہاء یہاں تک لکھتے ہیں کہ عورت کو اٹھتے اٹھتے اپنے کپڑے بھی نہیں سمیٹنے چاہییں کیوں کہ اس سے اس کے جسم کے انگ نمایاں ہو جاتے ہیں۔تو یہ لباس (جس کا چلن روز بروز بڑھتا جا رہا ہے) کمر بند باندھنے یا کپڑے سمیٹنے سے کہیں بڑھ کر ہے۔لہذا اس کی منع اور زیادہ تاکیدی ہے۔ (3) ۔۔یہ لباس جو عورتوں نے اختیار کرنا شروع کر دیے ہیں ان میں مردوں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہے اور یہ ایک کبیرہ گناہ ہے۔حدیث میں ہے: "لَعَنَ اللّٰهُ الْمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ،وَالْمُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ "[3] اور ایک دوسری روایت کے الفاظ یوں ہیں: "لَعَنَ اللّٰهُ الْمُتَخَنِّثِينَ مِنَ الرِّجَالِ،وَالْمُتَرَجِّلَاتِ مِنَ النِّسَاءِ" "اللہ کی لعنت ہے ایسی عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں اور ایسے مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اپنائیں۔"[4]
Flag Counter