Maktaba Wahhabi

164 - 868
اللہ عزوجل کی شریعت کا بیان کرنے والا ہوتا ہے۔[1]۔۔۔[2] اور اللہ عزوجل ہی راہ مستقیم کی ہدایت دینے والا ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک خاتون نے وضو کیا اور پھر اپنے سر پر مہندی لگا لی اور نماز پڑھنے لگی،تو کیا اس طرح اس کی نماز درست ہو گی؟ اور اگر اس کا وضو ٹوٹ جائے تو کیا اسے مہندی کے اوپر سے مسح کرنا جائز ہو گا یا وہ پہلے اپنے بال دھوئے اور پھر وضو کرے۔۔؟ جواب:(1) بالوں پر مہندی لگا لینا کسی طرح وضو یا طہارت کے منافی نہیں ہے۔اگر اس نے مہندی لگا لی ہو اور اسی حالت میں وضو کرے یا کوئی اور لیپ جس کی خواتین کو ضرورت رہتی ہے،ان کے اوپر سے مسح کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے،وضو بالکل صحیح ہو گا۔البتہ طہارت کبریٰ (یعنی واجبی غسل) کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے سر پر تین لپ پانی ڈال کر اپنے بالوں کو ملے اور ہلائے،صرف مسح کرنا کافی نہ ہو گا۔کیونکہ صحیح مسلم میں ام المومنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول!میں اپنے سر کے بال خوب گوندھ کر باندھتی ہوں،تو کیا میں غسل جنابت اور غسل حیض کے لیے انہیں کھولا کروں؟ فرمایا:"نہیں،تجھے اتنا ہی کافی ہے کہ تو اس پر تین لپ پانی ڈال لیا کر،پھر باقی جسم پر پانی ڈال لیا کر،اس طرح تو پاک ہو جائے
Flag Counter